غازی پور: اتر پردیش کے غازی پور میں آر پی ایف کے دو کانسٹیبلوں کو چلتی ٹرین سے پھینکنے کے ملزم محمد زاہد کو ایس ٹی ایف نے انکاؤنٹر میں مار دیا ہے۔ اسے ایس ٹی ایف، نوئیڈا اور غازی پور پولیس کے مشترکہ آپریشن میں گولی ماری گئی۔ اسے تشویشناک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا۔ وہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ ملزم زاہد پر ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا۔
معلومات کے مطابق، یہ انکاؤنٹر غازی پور کے دلدار نگر تھانہ علاقے میں ہوا۔ زاہد کا تعلق شراب اسمگلروں کے گروہ سے ہے۔ اس کے قبضے سے ایک غیر قانونی پستول32 بور، دو عدد کارتوس اور ایک تھیلی غیر قانونی دیسی شراب برآمد ہوئی۔ دو کانسٹیبلوں کی موت کے معاملے میں اب تک 6 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پولیس نے 28 اگست کو پریم چند ورما کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد بلیندر پاسی، روی کمار، ونے، پنکج اور روی ولد بندیشوری کو بھی گرفتار کیا گیا۔
آپ کو بتا دیں کہ 19-20 اگست کی درمیانی شب آر پی ایف کانسٹیبل جاوید خان اور پرمود کمار باڑمیر-گوہاٹی ایکسپریس (15631) میں غیر قانونی شراب کی اسمگلنگ کو روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس دوران اسے مارا پیٹا گیا اور چلتی ٹرین سے پھینک دیا۔ جس کی وجہ سے کانسٹیبل جاوید خان اور پرمود کمار کی موت ہو گئی۔ تب سے پولیس بدمعاشوں کی تلاش میں تھی۔ ملزم زاہد پر ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کیا گیا۔