ریاض:سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے فیوچر سمٹ میں اپنے ملک کی جانب سے تقریر کی۔ یہ تقریب نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں منعقد ہو رہی ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے بین الاقوامی قواعد و ضوابط کے قیام اور اجتماعی کارروائی کو فروغ دینے میں اقوام متحدہ کے اہم کردار کے لیے مملکت کی حمایت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا بہتر مستقبل کے لیے اپنے عزائم کو حاصل کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے نظام میں اصلاحات ایک فوری ضرورت بن گئی ہیں۔
تاکہ اقوام متحدہ ان خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار ادا کر سکے جو بین الاقوامی امن اور سلامتی کو درہم برہم کرتے ہیں اور بین الاقوامی اداروں کی بنیادی اصلاحات کی فوری ضرورت ان کی ناکامی سے واضح طور پر ظاہر ہوتی ہے۔ فلسطین میں انسانی تباہی کا خاتمہ، اسرائیلی قابض حکام کو ان کی سرکشیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرانے میں عالمی اداروں کی نااہلی اور پوری دنیا میں امن قائم کرنے میں مسلسل بین الاقوامی ناکامیاں سب کے سامنے ہیں۔ خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں تنازع کا ایک حل امتحان کے لیے مستقبل کا چارٹر پیش کرے گا۔
شہزادہ فیصل نے کہا کہ سعودی عرب مستقبل کے لیے چارٹر کے مسودے کے لیے ہونے والی بات چیت میں مؤثر طریقے سے شرکت کرنے کی خواہش مند ہے۔ مستقبل کے لیے چارٹر کا مسودہ موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ موثر اور بااثر ہونا چاہیے۔
انہوں نے مملکت کی اس خواہش کی بھی توثیق کی کہ چارٹر کثیرالجہتی کارروائی میں ایک قابلیت کی چھلانگ لگاتا ہے اور ایک ایسے عصری بین الاقوامی نظام کی بنیاد رکھنے میں اپنا حصہ ڈالتا ہے جو منصفانہ، اور جوابدہ ہو۔ پائیدار ترقی کے اہداف کے تیزی سے حصول کو تحریک دیتا ہو اور تمام ملکوں کیب ضروریات کو پورا کرتا ہو۔ ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہو اور ابھرتی ہوئی مارکیٹوں اور عالمی مالیاتی نظام کو مضبوط بنانے میں ان کے کردار کی حمایت کرتا ہو۔
موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ مملکت قومی اور علاقائی حالات اور صلاحیتوں میں فرق کو نظر انداز کیے بغیر اپنے چیلنجوں سے نمٹنے کی اہمیت کے لیے پرعزم ہے۔ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سعودی عرب کے لیے اپنی تقریر کا اختتام اس عزم کے ساتھ کیا کہ چارٹر میں طے شدہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔