چنئی: بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے پہلے دن، جو چنئی کے ایم چدمبرم اسٹیڈیم میں شروع ہوا،بنگلہ دیش کے خلاف چنئی ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں کھیل کے پہلے دن اشون نے ہندوستان کے لیے جو سنچری کھیلی، اس کی تعریف نہیں کی جا سکتی۔ اس میچ میں ہندوستانی ٹیم مشکل میں نظر آرہی تھی لیکن اس صورتحال میں اشون نے بنگلہ دیشی گیند بازوں کے خلاف جو ہمت دکھائی وہ قابل تعریف ہے۔ اشون نے پہلی اننگز میں تیز بلے بازی کرتے ہوئے کھیل کے پہلے دن 112 گیندوں میں 2 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 102 رنز بنائے۔ ایشون اس میچ میں آٹھویں نمبر پر بلے بازی کرنے آئے تھے اور اس نمبر پر کھیلتے ہوئے انہوں نے سنچری بنائی اور پاکستانی بلے بازوں کامران اکمل اور جیسن ہولڈر کی سنچریوں کو توڑ دیا اور ساتھ ہی انہوں نے کپل دیو جیسے لیجنڈز کے لیے بھی خصوصی شراکت کی۔ ایان بوتھم، کرس کرینز، گیری سوبرز نے بھی فہرست میں جگہ بنائی۔
اشون نے کامران اور ہولڈر کا ریکارڈ توڑ دیا۔
روی اشون نے ٹیسٹ کرکٹ میں آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے چوتھی بار سنچری بنانے کا کارنامہ انجام دیا۔ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں، وہ اب نمبر 8 پر بیٹنگ کرتے ہوئے سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے پہلے ہندوستانی بلے باز بن گئے اور مجموعی طور پر ایسا کرنے والے دنیا کے دوسرے بلے باز بھی بن گئے۔ ٹیسٹ میں آٹھویں نمبر پر کھیل رہے اشون نے چوتھی بار سنچری بنائی اور کامران اکمل اور جیسن ہولڈر کو پیچھے چھوڑ دیا۔ کامران اور ہولڈر نے ٹیسٹ میں آٹھویں نمبر پر کھیلتے ہوئے 3-3 سنچریاں اسکور کی تھیں اور اب اشون ان سے آگے نکل گئے ہیں۔ اس پوزیشن پر سب سے زیادہ 5 سنچریاں بنانے کا ریکارڈ ڈینیئل ویٹوری کے نام ہے۔
وہ بلے باز جنہوں نے ٹیسٹ میچوں میں نمبر 8 یا اس سے نیچے سب سے زیادہ سنچریاں بنائیں
ڈینیئل ویٹوری
روی چندرن اشون
کامران اکمل
جیسن ہولڈر
آف اسپنر روی چندرن اشون نے دن کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی۔ گو کہ رویندرا جدیجا نے بھی 86 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی لیکن یہ ایشون کے کیریئر کی صرف چھٹی سنچری تھی جو کروڑوں ہندوستانیوں، سابق کرکٹرز اور پنڈتوں میں موضوع بحث بن گئی۔ اس سنچری کی خاص بات یہ تھی کہ اشون نے یہ اننگز لگ بھگ 92 کے اسٹرائیک ریٹ سے کھیلی۔ تاہم اس سنچری اننگز کے ساتھ اشون نے وہ کارنامہ انجام دیا جو 92 سال کی تاریخ میں کوئی اور ہندوستانی نہیں کرسکا، لیکن اس کارنامے کے ساتھ ہی اشون کے سامنے ایک نیا چیلنج بھی کھڑا ہوگیا ہے۔
انڈین آفی کی اس سنچری نے اپنا نام تاریخ کے سنہری صفحات میں درج کروا دیا۔ درحقیقت، ٹیسٹ کی تاریخ میں آٹھویں نمبر پر بلے بازی کرتے ہوئے سنچری بنانے کی بات کی جائے تو اشون کے علاوہ کوئی بھی چار سنچریاں نہیں بنا سکا ہے۔ ان کے بعد مشترکہ طور پر تیسری پوزیشن پاکستان کے کامران امکال اور ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر کی ہے۔ ان دونوں نے آٹھویں نمبر پر کھیلتے ہوئے تین تین سنچریاں اسکور کی ہیں۔
ایک نئے چیلنج کا سامنا ہے۔ ایشون نے ایک ایسا کارنامہ انجام دیا ہے جو 92 سال پرانی ہندوستانی ٹیسٹ تاریخ میں کوئی نہیں کرسکا، لیکن اب ان کے سامنے چیلنج نیوزی لینڈ کے ڈینیل ویٹوری سے مقابلہ کرنا یا پیچھے چھوڑنا ہے۔ ویٹوری نے اس ترتیب میں بیٹنگ کرتے ہوئے پانچ سنچریاں اسکور کی ہیں۔ اشون اپنی عمر کے 39 ویں سال میں ہیں، لیکن وہ جس طرح کی قوت ارادی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اگر وہ یہ کارنامہ انجام دیتے ہیں تو حیرت کی بات نہیں ہوگی۔