بیروت: لبنان کی مسلح تنظیم حزب اللہ کا کہنا ہے کہ ان کے 20 ممبران ہلاک ہوگئے ہیں۔ تنظیم کے ممبران ایک دن پہلے ہونے والے واکی ٹاکی دھماکوں میں مارے گئے ہیں۔حزب اللہ نے واکی ٹاکی دھماکوں کا الزام اسرائیل پر لگایا ہے
تاہم حزب اللہ نے مارے جانے والے ہر ممبر کے لیے الگ اعلامیہ بدھ کی شام سے جمعرات کی صبح مختلف اوقات میں جاری کیا۔ ان اعلامیوں میں کہا گیا کہ وہ ’بیت المقدس کے راستے میں مارے گئے۔‘ ذریعے نے اے ایف پی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’حزب اللہ کے 20 ممبران واکی ٹاکی کے دھماکوں میں مارے گئے۔‘ قبل ازیں بدھ کو لبنان کی وزارت صحت نے کہا تھا کہ الیکٹرک ڈیوائسز کے دھماکوں کی دوسری لہر میں 20 افراد ہلاک ہوگئے اور 450 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ بدھ کے دھماکے لبنان بھر میں پیجرز کے سینکڑوں دھماکوں کے ایک دن بعد ہوئے جس میں 12 افراد ہلاک اور 28 سو زخمی ہوئے تھے۔ ان غیر معمولی حملوں کا کا الزام اسرائیل پر لگایا گیا ہے۔ تاہم اسرائیل نے ان واقعات کے حوالے سے کوئی تبصرہ ابھی تک نہیں کیا ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ ان غیرمعمولی حملوں کے بعد پہلی مرتبہ جمعرات کی شام کو خطاب کرنے والے ہیں جو ٹیلی ویژن پر نشر کیا جائے گا۔