قاہرہ:ایک مصری اعلیٰ عہدے دار کے مطابق مصر اور اسرائیل کی سرحد پر فائرنگ کے واقعے کے حوالے سے اسرائیلی میڈیا میں جوکچھ بتایا گیا ہے وہ درست نہیں ہے۔
عہدے دار نے باور کرایا ہے کہ یہ واقعہ صحرائے نقب کے علاقے میں اسرائیلی سرحدی فورس اور اسمگلروں کے ایک گروپ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہے۔
اس سے قبل اسرئیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ مصر کے ساتھ سرحد پر سواری سے روندنے کے واقعے میں اسرائیلی فوج کا جانی نقصان ہوا۔ مزید یہ کہ اسرائیلی فوج نے مصری سرحد پر منشیات کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس دوران فائرنگ ہونے اور سواری سے روندنے کی کوشش کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے۔ تاہم مصر کی جانب سے ان تمام زیر گردش خبروں کی تردید کر دی گئی۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب غزہ کی صورت حال کے سبب قاہرہ اور تل ابیب میں بڑا تناؤ موجود ہے۔ مصر اس وقت امریکا اور قطر کے ساتھ مل کر غزہ میں فائر بندی اور اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے حالیہ مذاکرات کی کوششوں کی سرپرستی کر رہا ہے۔ قاہرہ ایک سے زیادہ مرتبہ یہ الزام عائد کر چکا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اپنی ہٹ دھرمی کے ذریعے ان کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
نیتن یاہو غزہ کی پٹی میں اور مصر کے ساتھ سرحد پر اپنی فوج برقرار رکھنے کی ضد پر قائم ہیں۔ وہ اس مطالبے سے دست بردار ہونے سے بارہا انکار کر چکے ہیں۔
بحران کے شکار وزیر اعظم کو مصری اور امریکی ناراضی کے علاوہ اسرائیل میں اندرونی دباؤ کا بھی سامنا ہے۔