چنڈی گڑھ:ہریانہ بی جے پی میں بغاوت کا دور شروع ہو گیا ہے۔ اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی کو ہریانہ میں یکے بعد دیگرے کئی بڑے جھٹکے لگے ہیں۔ ہریانہ بی جے پی میں 67 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری ہونے کے بعد ہی بھگدڑ مچ گئی ہے۔ ہریانہ بی جے پی میں اب تک کئی بڑے استعفے ہو چکے ہیں۔ بی جے پی نے بدھ کو ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے پہلی فہرست جاری کی تھی۔
ہریانہ بی جے پی او بی سی مورچہ کے ریاستی صدر اور سابق وزیر کرنادیو کمبوج نے بی جے پی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔ اندری اسمبلی سے ٹکٹ نہ ملنے پر کمبوج ناراض تھے۔ انہوں نے پارٹی پر نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ کمبوج نے کہا کہ اگلا فیصلہ اس پر ہوگا کہ میرے حامی کیا کرتے ہیں۔
دادری کسان مورچہ کے ضلع صدر وکاس عرف بھلے نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا۔
رتیہ سے بی جے پی ایم ایل اے لکشمن ناپا نے بی جے پی کو الوداع کہہ دیا۔
بی جے پی یوتھ اسٹیٹ ایگزیکٹیو ممبر اور سونی پت سے اسمبلی الیکشن انچارج امیت جین نے استعفیٰ دے دیا۔
بی جے پی لیڈر شمشیر گل، جو اُکلانا سے الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہے تھے، نے اُکلانا سے اپنے امیدوار کے طور پر جے جے پی سے بی جے پی میں شامل ہونے والے سابق وزیر انوپ دھانک کی نامزدگی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنا استعفیٰ پارٹی صدر کو بھیج دیا۔
ہریانہ بی جے پی کسان مورچہ کے ریاستی صدر سکھوندر منڈی نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا۔
حصار سے بی جے پی لیڈر درشن گری مہاراج نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا۔
بی جے پی کی سینئر لیڈر سیما گبی پور نے فوری اثر کے ساتھ پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔
بی جے پی نے بدھ کو ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے 67 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی تھی۔ سی ایم نائب سنگھ سینی لاڈوا سے الیکشن لڑیں گے۔ اس کے ساتھ ہی ہریانہ کے اسپیکر گیان چند گپتا پنچکولہ سے، ہریانہ کے سابق بی جے پی صدر اوم پرکاش دھنکھڑ بدلی سے، سابق اسپیکر کنور پال گرجر جگادھری سے، سابق وزیر داخلہ انل وِج امبالہ کینٹ سے اور سابق ایم پی سنیتا دوگل رتیہ سے الیکشن لڑیں گے۔
مرکزی وزیر راؤ اندرجیت سنگھ کی بیٹی آرتی سنگھ راؤ اٹیلی سے الیکشن لڑیں گی جب کہ کیپٹن ابھیمنیو اور کلدیپ بشنوئی کے بیٹے بھاویہ بشنوئی کا نام بھی امیدواروں کی فہرست میں شامل ہے۔ کاغذات نامزدگی کا عمل آج سے شروع ہوگا۔ نامزدگی 12 ستمبر تک جاری رہے گی۔ ہریانہ میں 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے 5 اکتوبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ نتائج کا اعلان 8 تاریخ کو کیا جائے گا۔