نئی دہلی:انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پیر کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو گرفتار کرلیا۔ دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی صبح امانت اللہ کے گھر پہنچی تھی۔
صبح 8:15 بجے سے گھر میں اس سے پوچھ گچھ اور جانچ کی جارہی تھی۔ 4 گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد دوپہر 12:15 بجے ای ڈی افسران نے انہیں گرفتار کیا اور دفتر لے گئے۔
اوکھلا سیٹ کے ایم ایل اے امانت اللہ پر دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین رہتے ہوئے غیر قانونی طور پر 32 لوگوں کو بھرتی کرنے اور فنڈز کا غلط استعمال کرنے کا الزام ہے۔ امانت اللہ سے ای ڈی پہلے ہی دو بار پوچھ گچھ کر چکی ہے۔
ای ڈی کی کارروائی کے بعد امانت اللہ نے کہا تھا کہ ای ڈی کا مقصد صرف سرچ وارنٹ کے نام پر مجھے گرفتار کرنا ہے۔ میں نے ہر نوٹس کا جواب دیا ہے۔ یہ لوگ 2 سال سے مجھے ہراساں کر رہے ہیں۔
مجھے گرفتار کرنے میرے گھر پہنچے ہیں۔ امانت اللہ خان نے یہ معلومات سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے ذریعے دی۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی پارٹی قائدین کو ہراساں کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔
امانت اللہ خان نے کہا کہ آج صبح ہی ڈکٹیٹر کے کہنے پر اس کی کٹھ پتلی ای ڈی میرے گھر پہنچی ہے۔ ڈکٹیٹر مجھے اور آپ لیڈروں کو ہراساں کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہے۔ کیا ایمانداری سے عوام کی خدمت کرنا جرم ہے؟ یہ آمریت کب تک چلے گی؟
ایم ایل اے امانت اللہ خان نے کہا کہ ابھی صبح کے 7 بجے ہیں۔ ای ڈی سرچ وارنٹ کے نام پر مجھے گرفتار کرنے میری رہائش گاہ پر آئی ہے۔ میری ساس کو کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔ چار دن پہلے ان کا آپریشن ہوا تھا۔ وہ بھی میرے گھر پر ہے۔ میں نے انہیں (ای ڈی) کو لکھا ہے اور میں نے ہر نوٹس کا جواب دیا ہے۔ ان کا ایک ہی مقصد ہے کہ مجھے گرفتار کر کے ہمارا کام روک دیا جائے۔ یہ لوگ پچھلے دو سال سے مجھے ہراساں کر رہے ہیں۔ وہ نہ صرف میرے لیے بلکہ میری پوری پارٹی کے لیے ہر روز کوئی نہ کوئی مسئلہ پیدا کر رہے ہیں۔ ہم نہ ان کے آگے جھکنے والے ہیں اور نہ ہی ان سے ڈرنے والے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ جس طرح ہمیں پہلے عدالت میں انصاف ملا تھا اس بار بھی انصاف ملے گا۔
ادھر عام آدمی پار ٹی امانت اللہ خان کے دفاع میں آ گئی ہے۔ منیش سسودیا نے امانت اللہ خان کے خلاف کارروائی پر بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی کے لیے یہ واحد کام رہ گیا ہے۔ بی جے پی کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دباو، اسے توڑ دو، جو نہیں ٹوٹے اور نہ دبائے گئے انہیں گرفتار کرکے جیل میں ڈال دو۔
راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے ایکس پر لکھا کہ ای ڈی کے ظلم کو دیکھیں۔ امانت اللہ خان پہلے ای ڈی کی تحقیقات میں شامل ہوئے۔ ان سے مزید وقت مانگا۔ ان کی ساس کو کینسر ہے۔ ان کا آپریشن ہو چکا ہے۔ چھاپہ مارنے کے لیے صبح سویرے گھر پہنچ گئے۔ امانت اللہ خان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے لیکن مودی کی آمریت اور ای ڈی کی غنڈہ گردی دونوں جاری ہیں۔