شملہ:ہماچل پردیش میں جمعرات کی دیر رات شروع ہونے والی موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ ریاست میں ندیوں کے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ لاہول سپتی میں بھاگا ندی کی سطح آب میں اضافے سے پیوکر گاؤں کا پرانا پل گر گیا، پانی کے بہاؤ سے زمینی کٹاؤ ہو رہا ہے، گاؤں کو بھی خطرہ ہے۔ گاؤں کے لوگوں نے انتظامیہ اور حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔ دوسری طرف ضلع منڈی، ضلع کولو اور شملہ کے رام پور میں بادل پھٹنے سے 50 سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے۔ رپورٹر وی ڈی شرما کے مطابق ان تین واقعات میں 49 لوگ لاپتہ ہیں۔ جس میں 6 افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔
ہماچل پردیش ریونیو اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے اسپیشل سکریٹری دھونی چند رانا نے بتایا کہ پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے بیاس ندی کے قریب ایک گاؤں میں نو افراد پھنس گئے جنہیں بعد میں این ڈی آر ایف اور فائر بریگیڈ کی ٹیم نے بچا لیا۔ ہماچل میں اس آفت میں 65 مکانات کو نقصان پہنچا۔ جبکہ 23 جانور بھی جان کی بازی ہار گئے۔ این ڈی آر ایف کے 70 اہلکار رام پور میں تلاشی مہم چلا رہے ہیں۔ اس کے آئی ٹی بی پی اور ایس ڈی آر ایف کے اہلکار بھی آپریشن میں مصروف ہیں۔
اسپیشل سکریٹری دھونی چند نے کہا کہ ملانا میں بھی 20 سے 25 لوگوں کے پھنسے ہونے کی اطلاع ہے۔ ان میں کچھ سیاح بھی شامل ہیں۔ تاہم اب یہ مکمل طور پر محفوظ ہے اور ان کے ساتھ کھانے پینے کی اشیاء بھی دستیاب ہیں۔ انہیں بھی ہفتے کے روز بحفاظت نکال لیا جائے گا۔
محکمہ موسمیات نے جمعہ کو ہماچل پردیش کے دس اضلاع میں 6 اگست تک موسلادھار بارش، گرج چمک اور بجلی گرنے کے لیے ‘یلو’ الرٹ جاری کیا۔ محکمے نے حساس علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے امکان کے بارے میں بھی خبردار کیا ہے، تیز ہواؤں کی وجہ سے باغات اور کھڑی فصلوں اور مکانات کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے۔