Sunday, December 22, 2024
Homeہندوستانایودھیا گینگ ریپ کیس: ایکشن میں یوگی حکومت

ایودھیا گینگ ریپ کیس: ایکشن میں یوگی حکومت

لکھنؤ:ایودھیا کے بھدرسا میں اجتماعی عصمت دری کے واقعہ پر یوگی حکومت ایکشن موڈ میں ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ملزم ایس پی لیڈر معید خان کی جائیداد پر بلڈوزر چل سکتا ہے۔ اس کی زمینوں کی پیمائش ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ ملزم کے ساتھی ایس پی لیڈر اور نگر پنچایت بھدرسا کے چیئرمین محمد رشید، ایس پی لیڈر جئے سنگھ رانا اور ایک دوسرے کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ یہ لوگ رات گئے 11 بجے ڈسٹرکٹ ویمنس اسپتال گئے اور متاثرہ خاندان کو صلح کی دھمکی دی۔ پوراکلندر پولیس اسٹیشن کے پپری بھرت کنڈ کے رہنے والے رام سیوکاداس نے کیس درج کیا ہے۔ متاثرہ ایک معمولی ہسپتال میں داخل ہے۔
متاثرہ نابالغ لڑکی کی ماں کی وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کے بعد پورا قلندر تھانہ انچارج رتن شرما اور بھدرسا چوکی کے انچارج اکھلیش گپتا کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ان دونوں کے خلاف فوری کارروائی نہ کرنے اور مقدمہ درج کرنے میں تاخیر پر کارروائی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 2 اگست کو مرکزی ملزم معید خان کی جائیدادوں کی چھان بین کے احکامات بھی دیے گئے۔ محکمہ ریونیو نے زمین کی پیمائش شروع کر دی ہے۔ الزام ہے کہ تالاب اور سرکاری زمینوں پر معید نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔
اجتماعی عصمت دری کا یہ واقعہ ایودھیا کے پورے قلندر تھانہ علاقے میں پیش آیا، جہاں ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کے بعد ملزم نے اس کی فحش ویڈیو بنائی اور پھر اسے کافی دیر تک بلیک میل کرتے رہے اور ایک ایک کرکے اس کی عصمت دری کرتے رہے۔ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب متاثرہ دو ماہ کی حاملہ ہو گئی۔ متاثرہ کے اہل خانہ نے اس معاملے کی شکایت پولیس سے کی، لیکن الزام ہے کہ ابتدائی طور پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ بعد میں جب ہندو تنظیموں کے ساتھ نشاد پارٹی کے لوگوں نے اپنا غصہ ظاہر کیا تو پولیس نے ایس پی کے بھدرسا شہر کے صدر معید خان اور راجو کو گرفتار کر لیا جو ان کی بیکری میں کام کرتے تھے۔ اس واقعہ پر این سی پی سی آر نے پولیس کو نوٹس بھی دیا ہے۔
متاثرہ نابالغ لڑکی کی ماں نے جمعہ (2 اگست) کو لکھنؤ میں سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے ایس پی لیڈر معید خان اور دیگر ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا یقین دلایا۔ جس کے بعد تھانہ انچارج اور چوکی انچارج کے خلاف بھی کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کی جائیداد کی چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments