ریاض:سعودی عرب نے فٹ بال ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی کے لیے اپنے منصوبے کا انکشاف کیا ہے۔ سعودی عرب نے اپنے منصوبے کی تفصیلات میں انکشاف کیا کہ پانچ سعودی شہر ٹورنامنٹ کے مقابلوں کی میزبانی کریں گے۔ 15 سٹیڈیمز میں 48 ٹیموں کے درمیان مقابلے ہوں گے۔ خاص طور پر ریاض کا کنگ سلمان سٹیڈیم ورلڈ کپ کے افتتاحی تقریب اور فائنل میچوں کی میزبانی کرے گا۔
سعودی نیوز ایجنسی نے سعودی پیش کش کی تفصیلات بتائیں اور واضح کیا کہ ورلڈ کپ پانچ شہروں ریاض، جدہ، الخبر، ابھا اور نیوم میں منعقد ہوگا۔ یہ میچز مذکورہ شہروں کے 15 سٹیڈیموں میں ہوں گے۔ خاص طور پر نیو کنگ سلمان سٹیڈیم ہے جو دارالحکومت ریاض کے شمال میں ہے اور اسی سٹیڈیم میں 2034 کے ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب اور اختتامی میچوں کا انعقاد ہوگا۔ یہ سٹیڈیم سعودی قومی ٹیم کا نیا گھر بن جائے گا۔
ریاض میں خاص طور پر قدیہ کے علاقے میں شہزادہ محمد بن سلمان سٹیڈیم میں بھی میچز کا انعقاد رکھا گیا ہے۔ یہ سٹیڈی کوہ طویق کی چوٹیوں میں سے ایک پر واقع ہے۔ اس کی خصوصیت میں اس کا ایک اختراعی اور مستقبل کا ایسا ڈیزائن ہے جس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ اس کا بیشتر بیرونی حصہ ہے رنگین شیشے اور ایل ای ڈی سکرینوں سے ڈھکا ہوا ہے۔
ریاض میں میچوں کی میزبانی کرنے والے سٹیڈیمز میں مشہور کنگ فہد سپورٹس سٹی سٹیڈیم بھی ہے۔ اسے جدید ترین بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کیا جائے گا اور اس کی گنجائش 70 ہزار سے زیادہ تماشائیوں تک بڑھائی جائے گی۔ سعودی بولی میں کنگ سعود یونیورسٹی کا سٹیڈیم، نیو سکوائر سٹیڈیم، شہزادہ فیصل بن فہد سپورٹس سٹی سٹیڈیم، روشن سٹیڈیم اور ساؤتھ ریاض سٹیڈیم بھی شامل ہیں۔
جدہ کے سٹیڈیمز کو دیکھیں تو جدہ کے مرکز میں جو سٹیڈیم تعمیر کیا جائے گا۔ اس کا تعمیراتی ڈیزائن مقامی ورثے اور تاریخی جدہ خطے کے لکڑی کے روایتی فن تعمیر سے متاثر ہے۔ کنگ عبداللہ اکنامک سٹی سٹیڈیم میں ساحلی سٹیڈیم کی ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔ بحیرہ احمر میں حیرت انگیز مرجان کی چٹانوں اور شہر کی متحرک برادری سے متاثر ہوکر اس کا ڈیزائن تیار کیا جائے گا۔ جدہ میں قدیہ بیچ سٹیڈیم، کنگ عبداللہ اکنامک سٹی سٹیڈیم، اور جدہ میں کنگ عبداللہ سپورٹس سٹی سٹیڈیم بھی فٹ ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی میں شامل ہیں۔
الخبر میں نیا آرامکو سٹیڈیم خلیج عرب کے ساحل پر ہے جو سمندر سے متاثر ایک متحرک ڈیزائن کی خصوصیت رکھتا ہے۔ موسم گرما کے دوران ساحل سے نمودار ہونے والے بھنوروں کی شکل کی نقل کرتا ہے۔ مہینوں تک کنگ خالد یونیورسٹی سٹیڈیم میزبان سٹیڈیم میں سے ایک ہوگا۔ کیونکہ اس کی گنجائش کو 45 ہزار تماشائیوں تک بڑھایا جائے گا۔
توقع کی جارہی ہے کہ نیوم سٹیڈیم دنیا کا سب سے ممتاز سٹیڈیم ہوگا کیونکہ یہ “دی لائن” کے ڈھانچے کے اندر سطح سمندر سے 350 میٹر سے زیادہ کی بلندی پر واقع ہے ۔ یہ فٹ بال کے میچوں میں شرکت کے لیے ایک غیر معمولی اور بے مثال تجربہ فراہم کرتا ہے۔ سٹیڈیم کی توانائی میں ہوا کی توانائی اور شمسی توانائی دونوں شامل ہیں۔ یہ پوری دنیا میں سٹیڈیم کی سطح پر معیار کی ایک تاریخی چھلانگ سمجھا جاتا ہے۔
سعودی عرب کے جغرافیائی رقبے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اور اس کے متنوع خطوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فٹ بال ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی کا منصوبہ میزبان شہروں کو سپورٹ کرنے والے 10 شہروں تک پھیلایا جائے گا۔ ان شہروں میں کچھ حصہ لینے والی ٹیموں کے کیمپ ٹورنامنٹ سے پہلے اور اس کے دوران منعقد کیے جائیں گے۔
رہائش کے حوالے سے سعودی منصوبے میں میزبان شہروں میں وی آئی پیز، بین الاقوامی فیڈریشن کے وفود، شرکت کرنے والی ٹیموں، میڈیا پروفیشنلز اور ٹورنامنٹ کے شائقین کے لیے 2 لاکھ 30 ہزار کمرے مہیا کئے جائیں گے۔ ٹیم ٹریننگ سینٹرز کے حوالے سے 15 شہروں میں 132 ٹریننگ ہیڈ کوارٹرز تجویز کیے گئے تھے جو 48 حصہ لینے والی ٹیموں اور ان کے ساتھ آنے والے وفود کی میزبانی کریں گے۔ تربیتی کیمپوں کے لیے 72 سٹیڈیم کو نامزد کیا جائے گا۔ دو ٹریننگ ہیڈ کوارٹرز ریفریز کے لیے بھی ہوں گے۔