وایناڈ:کیرالہ کے وایناڈ میں بارش سے ہونے والی تباہی سے اب تک 140 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بڑی تعداد میں لوگ لاپتہ ہیں۔ گھروں سے نکلنے کا راستہ بند کر دیا گیا ہے۔ لوگ اپنے پیاروں کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں اور ہسپتال پہنچنے والی ہر لاش کی شناخت کر رہے ہیں۔ حادثہ اس وقت مزید سنگین ہو گیا جب لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں کی طرف جانے والی ایک اہم سڑک پانی میں بہہ گئی۔
این ڈی آر ایف کی ٹیمیں تعینات
ریاستی حکومت نے ریسکیو ٹیمیں بھیجیں، لیکن حالات مزید خراب ہوتے گئے اور مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔ آج وایناڈ کے ایم پی راہل گاندھی اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی علاقے کا دورہ کریں گے۔ فی الحال، وایناڈ سمیت کیرالہ کے کئی اضلاع میں شدید بارش کا الرٹ ہے۔
وہ لوگ کیا کہتے ہیں جو جان بچانے کے لیے بھاگ گئے؟
حادثہ کتنا خطرناک تھا اس کا اندازہ وائنڈ کے لوگوں کی گفتگو سے لگایا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک ہی رات میں تین لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ایسا لگا جیسے قیامت آگئی ہو۔ زندہ بچ جانے والے محمد کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیمیں کئی گھنٹے بعد پہنچیں کیونکہ اس علاقے کی طرف جانے والا ایک بڑا پل مٹی کے تودے میں بہہ گیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ گاؤں کے اور بھی بہت سے لوگ زخمی ہوئے، لیکن ان کے لیے کچھ نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ جب منگل کو دن ہوا تو ہم نے دیکھا کہ پورا گاؤں تباہ ہو چکا تھا۔ کئی خاندانوں کے گھر ملبے تلے دب گئے ہیں۔