نئی دہلی:دہلی کے راجندر نگر میں ہوئے حادثے کے بعد دہلی حکومت کوچنگ سینٹرز کو ریگولرائز کرنے کے لیے نیا قانون لا رہی ہے۔ وزیر تعلیم آتشی نے اس کا اعلان کیا ہے۔ آتشی نے بتایا جس طرح پرائیویٹ اسکول ایک قانون کے تحت ریگولیٹ ہوتے ہیں، پرائیویٹ اسپتالوں کو ایک قانون کے تحت ریگولیٹ کیا جاتا ہے، اسی طرح دہلی حکومت کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قانون لائے گی۔
مزید کہا کہ تمام قسم کے کوچنگ ادارے اس کے دائرہ کار میں آئیں گے۔ اس قانون کے ذریعے انفراسٹرکچر، اساتذہ کی اہلیت، فیس ریگولیشن، گمراہ کن اشتہارات کو روکا جائے گا۔ کوچنگ کے اداروں کا باقاعدہ معائنہ بھی کیا جائے گا۔ ہم اس کے لیے ایک کمیٹی بنائیں گے۔ جس میں افسران کے علاوہ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے طلباء بھی شامل ہوں گے۔ اس قانون کے بارے میں دہلی حکومت نے عوام کی رائیں بھی طلب کی ہیں۔ دہلی کے وزیر اور آپ لیڈر آتشی نے کہا کہ دو اہم چیزیں سامنے آئی ہیں، پہلی یہ کہ اس علاقے میں پانی بھرنے کے لیے نالے ذمہ دار تھے۔
اس پر وہاں کے تمام کوچنگ سنٹروں نے گھیراؤ کر رکھا تھا۔ جس کی وجہ سے نالے سے پانی نہیں نکل سکا۔ دوسری بات یہ کہ تہہ خانے میں کلاسز اور لائبریری چل رہی تھی جو کہ 100فیصد غیر قانونی تھی۔ تہہ خانے کو پارکنگ اور اسٹوریج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ابتدائی رپورٹ کی بنیاد پر ایم سی ڈی نے کارروائی شروع کی۔
ذمہ دار جے ای کو ایم سی ڈی سے برخاست کر دیا گیا ہے۔ اے ای کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلانا چاہتی ہوں کہ جیسے ہی مکمل تحقیقاتی رپورٹ سامنے آئے گی اور ان افسران کے علاوہ کوئی اور افسر ملوث ہے۔ اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔