Sunday, December 22, 2024
Homeدنیااسرائیل اگست سے الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کو فوج میں بھرتی کرنا شروع...

اسرائیل اگست سے الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کو فوج میں بھرتی کرنا شروع کردے گا

دبئی:اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے کہا ہے کہ فوج اگلے ماہ اگست سے انتہائی قدامت پسند یہودی گروپ ’حریدی‘ سے منسلک مردوں کی بھرتی شروع کر دے گی۔
وزیر دفاع کے دفتر نے کہا کہ گیلنٹ نے منگل کی صبح آرمی چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی اور دیگر حکام کے ساتھ اس معاملے کا جائزہ لیا۔
میٹنگ کے بعد گیلنٹ نے اگلے ماہ الٹرا آرتھوڈوکس کمیونٹی کے اراکین کو آئی ڈی ایف کی “ڈرافٹ آرڈر جاری کرنے کی سفارش” سے اتفاق کیا۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “ممکنہ بھرتیاں فوج میں جذب اور اسکریننگ کی صلاحیتوں کے مطابق کی جاتی ہیں اور بھرتیوں سے قبل ان کا مکمل ڈیٹا جمع کیا جاتا ہے‘‘۔
گیلنٹ نے آرمی چیف سے ملاقات کے دوران کہا کہ “انتہائی آرتھوڈوکس اسرائیلیوں کو بھرتی کرنا ایک آپریشنل ضرورت اور ایک پیچیدہ سماجی مسئلہ ہے” اس کے لیے وزارت دفاع کے مطابق الٹرا آرتھوڈوکس فوجیوں کو “اپنے طرز زندگی کو محفوظ رکھنے” کی اجازت دینے کی ضرورت ہے۔
ہفتہ قبل اسرائیلی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ حریدی مردوں کو بھرتی کرنا ضروری ہے، کیونکہ ان کی زندگی مذہبی اداروں میں یہودیت کی تعلیم حاصل کرنے تک محدود رہتی ہے۔
اسرائیل میں مردوں کے لیے فوجی خدمات کو لازمی سمجھا جاتا ہے، جبکہ مذہبی مردوں کو اس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا جس کا مقصد خود کو مذہبی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے اور “لوگوں کی شناخت کے تحفظ” کے لیے وقف کرنا تھا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ حریدیم مذہبی یہودیوں کا ایک گروہ ہے جو مذہبی رسومات پر عمل کرتے ہیں اور اپنی روزمرہ کی زندگی یہودی قانون کے عین مطابق گذارتے ہیں۔ وہ کئی دہائیوں تک مذہبی اداروں میں داخلہ لے کر اسرائیلی فوج میں بھرتی ہونے سے بچتے رہے۔
اسرائیل میں حال ہی میں غزہ پر اسرائیلی جنگ کے دوران حریدی کی بھرتی کے لیے آوازیں اٹھی ہیں۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments