نئی دہلی:دہلی ہائی کورٹ نے پیر (8 جولائی، 2024) کو وکلاء کے ساتھ اضافی ملاقات کے لئے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی درخواست پر تہاڑ جیل اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اروند کیجریوال نے نچلی عدالت کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ نچلی عدالت نے ان کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے درخواست کو خارج کر دیا۔ اروند کیجریوال نے درخواست میں کہا کہ وہ 30 مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، جس کے لیے انہیں وکلا سے بات کرنے کے لیے اضافی ملاقات کی اجازت دی جائے۔ فی الحال انہیں ہفتے میں دو بار وکلا سے ملنے کی اجازت ہے۔
ہائی کورٹ نے اروند کیجریوال کی عرضی پر تہاڑ جیل اتھارٹی اور ای ڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا ہے۔ کیجریوال نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اپنے وکلا کے ساتھ ہفتے میں دو اضافی ملاقاتوں کی اجازت مانگی ہے۔ فی الحال، قواعد کے مطابق، کیجریوال ہفتے میں صرف دو بار اپنے وکلاء سے مل سکتے ہیں۔ کیجریوال کا کہنا ہے کہ انہیں 30 سے زیادہ مقدمات کا سامنا ہے، اس لیے ان مقدمات پر بات چیت کے لیے ان میٹنگوں کی تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اس سے پہلے ٹرائل کورٹ نے کیجریوال کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
اروند کیجریوال دہلی ایکسائز پالیسی کیس سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ٹرائل کورٹ نے ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ درخواست گزار کا وکیل یہ بتانے سے قاصر رہا ہے کہ وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے انہی بنیادوں پر دو اضافی ملاقاتوں کا حقدار کیسے ہے جن پر پہلے آرڈر میں بحث کی گئی تھی اور میں بھی گیا تھا۔
۔21 مارچ کو ای ڈی نے اروند کیجریوال کو گرفتار کیا اور 10 مئی کو انہیں عبوری ضمانت مل گئی۔ 2 جون کو اس نے دوبارہ جیل میں خودسپردگی کی۔ اس کے بعد راؤس ایونیو کورٹ نے 20 جون کو انہیں ضمانت دے دی، لیکن اگلے ہی دن دہلی ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت پر روک لگا دی۔ اس کے بعد مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے انہیں تہاڑ جیل میں پوچھ گچھ کے بعد 26 جون کو گرفتار کر لیا۔