رانچی:جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے پیر (8 جولائی) کو اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کیا۔ اعتماد کے ووٹ کے حق میں 45 جب کہ مخالفت میں صفر ووٹ ڈالے گئے۔ ووٹنگ کے دوران بی جے پی ممبران اسمبلی نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔
ووٹنگ سے قبل اعتماد کی تحریک پر بحث کا جواب دیتے ہوئے ہیمنت سورین نے بی جے پی کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام لگایا۔
ہیمنت سورین کی تقریر کے دوران بی جے پی ممبران اسمبلی نے ہنگامہ کیا۔ ہیمنت سورین نے کہاکہ ان کے پاس نہ سوچ ہے اور نہ ہی ایجنڈا۔ ان کے پاس مرکزی ایجنسیاں ہیں۔ اگر ایم ایل اے کی تعداد کا نصف بھی اکٹھا ہو جائے تو بڑی بات ہوگی۔ لوک سبھا انتخابات میں اپنا چہرہ دکھا چکے ہیں، اب ریاستی انتخابات باقی ہیں۔ ان کی یہ سازش کامیاب نہیں ہونے والی۔
انہوں نے کہاکہ میں چمپائی سورین کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا، جنہوں نے بے خوف ہو کر حکومت چلائی اور حکومت کو بچایا۔ یہ لوگ (بی جے پی) ہارس ٹریڈنگ کر رہے تھے۔ ہیمنت سورین نے 4 جولائی کو وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا تھا، اس کے ایک دن بعد ان کے قریبی ساتھی چمپائی سورین نے عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
ہیمنت سورین کو مبینہ زمین گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 28 جون کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے ضمانت ملی تھی۔ اس کے بعد وہ جیل سے باہر آگئے۔
ہیمنت سورین کو ای ڈی نے 31 جنوری کو گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے ای ڈی کی حراست میں رہتے ہوئے سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد چمپائی سورین وزیراعلیٰ بنے۔
جھارکھنڈ کی 81 رکنی اسمبلی میں فی الحال 76 ایم ایل اے ہیں۔ ہیمنت سورین نے 3 جولائی کو حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا، جس کے بعد حکمراں جے ایم ایم-کانگریس-آر جے ڈی اتحاد نے 44 ایم ایل ایز کی حمایتی فہرست گورنر کو پیش کی۔