Sunday, December 22, 2024
Homeکاروبارآئی ٹی انجینئرز کو اب روزانہ دفتر میں اضافی وقت دینا پڑے...

آئی ٹی انجینئرز کو اب روزانہ دفتر میں اضافی وقت دینا پڑے گا

نئی دہلی:کیا آپ آئی ٹی انجینئر ہیں یا کوئی ایسا ہے جسے آپ آئی ٹی انجینئر جانتے ہیں؟ اگر ہاں تو اب اس ایک ریاست میں ان کے کام کے اوقات بڑھا دیے گئے ہیں۔ اس کے لیے ریاستی حکومت نے مزدور قانون سے متعلق قوانین میں بھی تبدیلی کی ہے۔ تاہم اس کے لیے ابھی تک سرکاری حکم جاری نہیں کیا گیا ہے۔ اس کے باوجود، یہ تبدیل شدہ قوانین یکم جولائی سے نافذ ہونے کی امید ہے۔
دراصل آئی ٹی انجینئرز کے اوقات کار میں یہ تبدیلی مغربی بنگال میں ہوئی ہے۔ یہاں ریاستی حکومت نے یکم جولائی سے آئی ٹی انجینئروں کے روزانہ کام کے اوقات میں 30 منٹ یعنی آدھے گھنٹے کا اضافہ کیا ہے۔ اب آئی ٹی انجینئرز کو پہلے سے زیادہ وقت دفتر میں گزارنا پڑے گا۔
کام اور زندگی کے توازن پر کیا اثر پڑے گا؟
کیا ریاستی حکومت کے کام کے اوقات میں اضافہ ان کے کام اور زندگی کے توازن کو متاثر کرے گا؟ تو ایسا ہونے والا نہیں ہے، کیونکہ آئی ٹی انجینئرز کے ہفتہ وار اوقات کار پہلے کی طرح ہی رہیں گے۔ انہیں ہفتے میں زیادہ سے زیادہ 48 گھنٹے ہی کام کرنا ہوگا۔ حکومت جلد ہی اس سلسلے میں باضابطہ حکم جاری کر سکتی ہے۔
اس بارے میں ریاستی آئی ٹی انڈسٹری کے وزیر بابل سپریو کا کہنا ہے کہ آئی ٹی انڈسٹری طویل عرصے سے اس کا مطالبہ کر رہی تھی۔ ریاستی حکومت نے اب ان کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کام کیا ہے۔ بابل سپریو نے کہا کہ یہ فیصلہ صرف دوسری ریاستوں کے مقابلے کو برقرار رکھنے اور مغربی بنگال میں آئی ٹی سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے لیا گیا ہے۔
اب دفتر کی شفٹ اتنے گھنٹوں کی ہوگی۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی زیر صدارت کابینہ نے آئی ٹی انجینئروں کے لیے روزانہ دفتری وقت کی حد 8:30 گھنٹے سے بڑھا کر 9 گھنٹے کرنے کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔ یہ فیصلہ آئی ٹی انڈسٹری کی پرانی مانگ کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عام طور پر آئی ٹی کمپنیاں ہفتے میں 5 دن ورکنگ ماڈل پر کام کرتی ہیں۔
بابل سپریو نے کہا کہ اب سے ایک ہفتے میں کام کے اوقات کی زیادہ سے زیادہ حد صرف 48 گھنٹے رہ جائے گی۔ جبکہ اس تبدیلی سے آئی ٹی کمپنیاں اپنے کلائنٹس کو 42.5 گھنٹے کے بجائے 45 گھنٹے کا بل دے سکتی ہیں۔ اس سے آئی ٹی کمپنیوں کو اپنے بلوں میں روزانہ 2.5 گھنٹے کا فائدہ ملے گا۔ انہیں مالی مدد ملے گی اور وہ دوسری ریاستوں کا مقابلہ کر سکیں گے۔ یہ تبدیلی یکم جولائی سے لاگو ہوگی۔
مغربی بنگال کے لیبر ڈپارٹمنٹ کے مطابق فی الحال آئی ٹی اور نان آئی ٹی دونوں شعبوں کے لیے روزانہ کام کرنے کی حد صرف 8.30 گھنٹے ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments