نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو فی الحال تہاڑ جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہنا پڑے گا۔ سپریم کورٹ نے آج کیجریوال کی عرضی پر سماعت کی، لیکن انہیں کوئی راحت نہیں مل سکی۔ سپریم کورٹ اب کیجریوال کی عرضی پر 26 جون کو سماعت کرے گی۔ کیجریوال نے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
پیر کو جسٹس منوج مشرا اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف کیجریوال کی اپیل پر سماعت کر رہی تھی جس میں ضمانت پر عبوری روک لگانے کا حکم دیا گیا تھا۔
ہائی کورٹ کے جسٹس سدھیر کمار جین نے 21 جون کو کیجریوال کو ضمانت دینے کے نچلی عدالت کے حکم پر عبوری روک لگا دی تھی۔
سپریم کورٹ نے پیر کے روز تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ التوا میں پڑے مقدمات میں فیصلے محفوظ نہیں ہوتے بلکہ موقع پر سنائے جاتے ہیں۔ یہاں جو کچھ ہوا وہ غیر معمولی ہے۔
تاہم سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ عبوری روک لگانے کی وہی غلطی نہیں کرے گی جیسی ہائی کورٹ نے کی تھی۔ لہٰذا مناسب سمجھا گیا کہ کیس کی سماعت 26 جون کو مقرر کی جائے۔ توقع ہے کہ اس وقت تک ہائی کورٹ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے دائر اسٹے درخواست پر اپنا حتمی حکم سنائے گی۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ حکم امتناع کی درخواست پر حکم نامہ محفوظ کر لیا گیا ہے اور اس وقت تک ٹرائل کورٹ کے ضمانت دینے کے حکم پر روک لگا دی گئی ہے۔ فریقین کو 24 جون تک مختصر دلائل دینے کا موقع دیا گیا ہے۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے کہا ہے کہ اسٹے کی درخواست پر حکم جلد منظور کیا جائے گا اور اسٹے کی درخواست کی ہے۔ ہم مناسب سمجھتے ہیں کہ معاملہ اگلے دن درج کر دیا جائے اور اگر ہائی کورٹ اس دوران کوئی حکم دے تو اسے ریکارڈ پر لایا جائے۔