دبئی:اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے ’’العربیہ‘‘ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ سے نمٹنے کے لیے ہر چیز میز پر ہے اور اسرائیل تمام حالات کے لیے تیار ہے۔ ہگاری نے کہا کہ حزب اللہ لبنانی عوام کا استحصال کر رہی ہے اور ان کو سچائی سے دور کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ لبنان کو خطرناک راستے پر لے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ حزب اللہ لبنانیوں کے درمیان چھپی ہوئی ہے۔ اسرائیلی فوج خاص طور پر حزب اللہ کو نشانہ بناتی ہے اور اس کے ارکان کے ٹھکانوں کا علم رکھتی ہے۔ ہماری ترجیح حزب اللہ کے رہنماؤں اور ارکان کو نشانہ بنانا ہے، ہم نے گزشتہ اکتوبر میں جھڑپوں کے شروع ہونے کے بعد سے اب تک حزب اللہ کے 430 ارکان کو مارا ہے۔
ہگاری نے زور دیا ہے کہ ایران حزب اللہ کو آگے بڑھا رہا ہے اور خطے میں کشیدگی چاہتا ہے اور نصر اللہ خطے کو کشیدگی کی طرف لے جا رہے ہیں۔ ہم لبنانی عوام سے نہیں لڑنا چاہتے بلکہ ہم حزب اللہ سے لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی فوج ہر طرح ک اقدامات کر رہی اور حزب اللہ سے لڑنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے کہا ہم حزب اللہ کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام حالات کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ ہماری فوج مضبوط ہے اور لبنان کے ساتھ سرحدوں کی حفاظت کی ضمانت دے گی۔
واضح رہے اسرائیلی فوج نے منگل کو لبنان میں حملے کے آپریشنل منصوبوں کی منظوری کا اعلان کیا ۔ لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان آٹھ ماہ سے زائد عرصے سے جنگ جاری ہے۔ غزہ کی پٹی میں سات اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے آٹھ اکتوبر سے حزب اللہ اور اسرائیل تقریباً روزانہ کی بنیاد پر بمباری کا تبادلہ کرتے ہیں۔
منگل کے روز اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ سینئر اسرائیلی فوجی حکام نے شمالی کمان میں صورت حال کا ایک مشترکہ جائزہ لیا اور لبنان میں حملے کے لیے آپریشنل منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ اس اعلان سے قبل اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے ہر قسم کی جنگ کی صورت میں حزب اللہ کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
اسی دوران امریکی ایلچی آموس ہاکسٹین نے منگل کو بیروت پر زور دیا کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان تنازع کو سفارتی طریقے سے اور جلد ختم کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ امریکہ بڑے پیمانے پر جنگ سے بچنا چاہتا ہے۔