نئی دہلی:یوجی نیٹ پیپر لیک معاملے میں ایک بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں پٹنہ سے گرفتار کیے گئے امیدوار انوراگ یادو نے اعتراف کیا ہے کہ اسے امتحان سے پہلے پرچے مل گئے تھے۔ اس نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ اس کو رات بھر سوالات کے جوابات رٹنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ امتحانی ہال میں جانے کے بعد میں نے تمام سوالات ایک جیسے پائے۔
انوراگ نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے چچا یعنی سکندر یادویندر نے مجھے کوٹا سے فون کیا تھا کہ امتحان کے انتظامات کر لیے گئے ہیں۔ میرا امتحانی مرکز دبائی پاٹل اسکول، پٹنہ تھا۔ امتحان کے بعد پولیس نے مجھے گرفتار کر لیا۔
انوراگ یادو ایک وزیر کے مشورے پر پٹنہ کے سرکاری گیسٹ ہاؤس میں مقیم تھا۔ قیام کے تمام انتظامات سکندر یادویندر نے کئے تھے۔ بہار اکنامک آفنس یونٹ یوجی نیٹ پیپر لیک معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ پیپر لیک کیس کے ماسٹر مائنڈ سکندر کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
محکمہ آبی وسائل میں کام کرنے والے سکندر کو گرفتاری کے بعد معطل کر دیا گیا تھا۔ کیس میں اب تک 13 سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ 5 امیدوار ایسے بھی ہیں جنہوں نے یوجی نیٹ امتحان میں شرکت کی تھی۔ اس معاملے میں یوپی، بہار اور مہاراشٹر کے 9 امیدواروں کو 18 اور 19 جون کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا۔
سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے جس میں یوجی نیٹ کے امتحان کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پورے معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ امیدواروں کا مطالبہ ہے کہ امتحان میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے۔ ایسی صورتحال میں پورا امتحان منسوخ کر کے دوبارہ امتحان لیا جائے گا۔
دوسری جانب یوجی سی این ای ٹی 2024کے امتحان میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے وزارت تعلیم نے امتحان منسوخ کر دیا ہے۔ ساتھ ہی کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپ دی گئی ہے۔ ساتھ ہی این ای ای ٹی یو جی پیپر لیک معاملے میں انوراگ کے بیان کے بعد امتحان منسوخ ہونے کا امکان ہے۔