گورکھپور:راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت اور اتر پردیش کے سی ایم یوگی آج گورکھپور میں ملاقات کریں گے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس دوران سنگھ کی توسیع اور بی جے پی کی خراب کارکردگی پر بھی بات چیت ممکن ہے۔ سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت گزشتہ تین دنوں سے گورکھپور میں ہیں۔
درحقیقت سنگھ کی طرف سے بی جے پی کے لوک سبھا انتخابات میں اکثریت سے محروم ہونے کے بارے میں مسلسل بیانات آرہے ہیں۔ پہلے سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت اور پھر سینئر پرچارک اندریش کمار کے بیانات سے ماحول گرم ہے۔
بی جے پی اکثریت سے پیچھے ہے
ان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ تکبر کی وجہ سے بی جے پی اس الیکشن میں اکثریت سے محروم ہوگئی۔ یہ پیغام بھیجا جا رہا ہے کہ سنگھ اور تنظیم میں سب ٹھیک نہیں ہے۔ تاہم وزیر اعظم نریندر مودی اور سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کے باہمی تعلقات بہت اچھے ہیں۔
بھاگوت کے والد پی ایم مودی کو سنگھ لے کر آئے تھے۔ سنگھ کی جانب سے کہا گیا کہ بھاگوت کے تبصرے حکومت کے خلاف نہیں تھے۔ خراب انتخابی نتائج کے بعد اندریش کمار نے بی جے پی کو مغرور اور انڈیا اتحاد کو رام مخالف قرار دیا ہے۔
یوپی میں بی جے پی کی کارکردگی خراب ہے۔
اس بار لوک سبھا انتخابات میں یوپی میں بی جے پی کی کارکردگی خراب رہی۔ پارٹی صرف 33 سیٹیں جیت سکی۔ جبکہ لوک سبھا کی 80 میں سے 75 سیٹیں جیتنے کا ہدف تھا۔ لیکن بی جے پی، سماج وادی پارٹی اور کانگریس اتحاد کے سامنے ناکام رہی۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہوا؟
اس بار کے انتخابات میں ارکان پارلیمنٹ کے خلاف غصے سے لے کر ریزرویشن اور آئین کو بچانے جیسے مسائل کا غلبہ رہا۔ ایسے میں یوگی آدتیہ ناتھ اور موہن بھاگوت کے درمیان ملاقات کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ گورکھپور میں 3 جون سے 24 جون تک سنگھ کی تعلیم کی کلاس چل رہی ہے۔ یونین کے ڈھانچے کے مطابق اس میں چاروں صوبوں سے کارکنوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ موہن بھاگوت ان سے خطاب کرنے آئے ہیں۔ اس تربیتی پروگرام میں کانپور، اودھ، کاشی اور گورکش صوبوں کے کارکنان شامل ہیں۔ اس تربیتی کیمپ میں 280 رضاکاروں کو بلایا گیا ہے۔