مکہ:عرفات میں مسجد نبوی کے بعد مکہ مکرمہ کے علاقے کی دوسری بڑی مسجد نمرہ میں حجاج کرام کے استقبال کی تیاریاں کرلی گئی ہیں۔ آج سعودی عرب میں ماہ ذو الحج کی نویں تاریخ کو ہزاروں افراد ظہر اور عصر کی نماز مسجد نمرہ میں جمع کرکے ادا کریں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تقلید میں ظہر کی نماز کے وقت میں ہی عصر کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔
سعودی ریاست کے دور میں مسجد نمرہ نے اپنی سب سے بڑی توسیع دیکھی تھی۔ اس مسجد کی لمبائی مشرق سے مغرب تک 340 میٹر اور چوڑائی شمال سے جنوب تک 240 میٹر ہے۔ اس کا رقبہ 110000 مربع میٹر سے زیادہ ہے۔ مسجد کے پیچھے سایہ دار صحن ہے جس کا رقبہ 8000 مربع میٹر ہے۔ مسجد کے طول و عرص میں 4 لاکھ نمازیوں کی گنجائش ہے۔ مسجد میں 6 مینار ہیں۔ ہر مینار کی بُلندی 60 میٹر ہے۔ مسجد میں 64 گنبد اور 10 مرکزی دروازے ہیں۔ ایک بیرونی کمرہ میں ریڈیو کی سہولت دی گئی ہے۔ خطبہ اور عرفہ کے دن دوپہر اور عصر کی نمازیں براہ راست سیٹلائٹ کے ذریعے نشر کی جاتی ہیں۔
دوسری صدی ہجری کے وسط میں خلافت عباسیہ کے آغاز میں اس جگہ، جہاں پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کا خطبہ دیا تھا، پر اس مسجد کو تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ عرفات کے مغرب میں واقع ہے۔ مسجد کا ایک حصہ وادی عرنہ میں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی عرنہ میں قیام سے منع فرمایا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ وادی عرنہ کے سوا عرفات سب کا سب قیام کی جگہ ہے۔
واضح رہے اسلامی امور، دعوت و ارشاد کی وزارت نے 60 سنٹرل ایئر کنڈیشنگ یونٹس کے ذریعے مقدس مقامات کے علاقے میں واقع مسجد نمرہ اور مسجد الخیف میں ایئر کنڈیشنگ اور ایئر پیوریفیکیشن سسٹم کو پروسیسنگ سے گزار کر جدید بنایا ہے۔ یہ یونٹ 100 فیصد خالص ہوا پیدا کرتی ہے اور 122 ایگزاسٹ فینز دن میں دو بار ہوا کو تبدیل کرنے کے لیے کافی ہیں۔ مسجد الخیف کے لیے 494 الگ الگ الماری ایئر کنڈیشنگ یونٹس لگائے گئے ہیں۔ یہ 100 فیصد خالص ہوا پیدا کرتے ہیں اور یہاں 30 ایگزاسٹ فینز ہوا کو تبدیل کرتے ہیں۔