نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج نے کانگریس پارٹی میں نئی جان ڈال دی ہے۔ پارٹی قائدین سے لے کر کارکنوں میں نیا جوش و خروش دیکھا جارہا ہے۔ کانگریس کی طرف سے مسلسل میٹنگیں ہو رہی ہیں۔ دریں اثنا، سونیا گاندھی کو دوبارہ کانگریس پارلیمانی پارٹی (سی پی پی) کا صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔
گزشتہ روز لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں کے پارٹی ممبران پارلیمنٹ کی میٹنگ میں انہیں دوبارہ لیڈر منتخب کیا گیا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے سونیا گاندھی کو پارلیمانی پارٹی کا سربراہ منتخب کرنے کی تجویز پیش کی۔ تمام ارکان پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر اس کی منظوری دی۔ اس سے قبل کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں ایک قرارداد منظور کی گئی تھی کہ راہل گاندھی کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر پیش کیا جائے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا راہل گاندھی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالنے کے لیے تیار ہیں، کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے کہا، انہیں اپوزیشن کے لیڈر کا عہدہ سنبھالنا پڑے گا۔ آخر لوگ انہیں وہیں چاہتے ہیں۔انڈیا ٹیم اور کانگریس کے لوگ بھی انہیں وہاں چاہتے ہیں۔
میٹنگ میں جو بات چیت ہوئی اس پر ویرپا موئیلی نے کہا، ہمیں بہت سی چیزوں پر تبادلہ خیال کرنے کی ضرورت ہے – جس طرح سے کانگریس اور انڈیا نے بہت زیادہ ووٹ فیصد اور سیٹیں حاصل کیں۔ یقینا، ہمیں جیت کر اقتدار میں آنا چاہئے تھا۔ حاصل کرنا چاہئے تھا اور راہل گاندھی کو اس ملک کا وزیر اعظم بننا چاہیے تھا لیکن اب نریندر مودی اتنے عظیم نہیں ہیں، ووٹ شیئر کے معاملے میں وہ پوری طرح سے گر گئے ہیں اور آج نہیں تو کل کانگریس کو قیادت میں واپس آنا ہے۔