نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے نتائج 4 جون کو ووٹوں کی گنتی کے بعد معلوم ہوں گے، لیکن مختلف میڈیا گروپس اور تنظیموں کے ذریعہ کئے گئے سروے، یعنی ایگزٹ پولس نے واضح طور پر پیش گوئی کی ہے کہ بی جے پی ایک بار پھر انتخابات میں کامیاب ہوگی۔ ملک میں این ڈی اے کی حکومت آنے والی ہے۔ ان اندازوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ نریندر مودی ہیٹ ٹرک کر کے تیسری بار وزیر اعظم بننے جا رہے ہیں۔ لوک سبھا میں کل 543 سیٹیں ہیں۔ اکثریت کے لیے 272 نشستیں درکار ہیں۔ این ڈی ٹی وی پول آف پولز کے جائزے کے مطابق این ڈی اے کو 366 سیٹیں ملنے کا امکان ہے، انڈیا الائنس کو 144 اور دیگر کو 33 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔
لوک سبھا انتخابات کا ساتواں اور اخری مرحلہ ہفتہ کومکمل ہو گیا, پولنگ کے مرحلے مکمل ہونے کے فورا بعد ملک کے سامنے ایگزیکٹ پول کے نتائج آے، جن میں حکمران این ڈی اے کے لیے اچھی خبر ہے -چار بڑے ایگزٹ پولز نے این ڈی اے حکومت کے لیے بڑی واپسی کا اشارہ کر رہے ہیں۔اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بی جے پی 400 کے قریب پہنچ سکتی ہے۔
ایگزٹ پولز رائے دہندوں کے پولنگ اسٹیشنوں سے نکلنے کے فوراً بعد کیے گئے سروے ہیں، جن کا مقصد انتخابی نتائج کی پیش گوئی کرنا ہے، جس میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کی بڑی کامیابی کی پیش گوئی کی گئی ہے کہ مسلسل تیسری بار وزیر اعظماعظم بن رہے ہیں-
ریپبلک بھارت (پی مارک) کے مطابق این ڈی اے 359 سیٹیں جیت لے گی۔ انڈیا نیوز (ڈی-ڈائینامکس) نے این ڈی اے کے لیے 371 سیٹوں کی پیش گوئی کی ہے، ریپبلک بھارت (میٹرکس) نے این ڈی اے کی سیٹیں 353 سے 368 کے درمیان رکھی ہیں، جب کہ ٹی وی 5 تیلگو ایگزٹ پول نے بی جے پی کی قیادت والے اتحاد کو 371 سیٹیں ملنے کی پیش گوئی کی ہے۔
انڈیا نیوز-ڈی ڈائنامکس کے ایگزٹ پول کے مطابق این ڈی اے کو 371 لوک سبھا سیٹیں، انڈین الائنس کو 125 اور دیگر کو 47 لوک سبھا سیٹیں ملنے والی ہیں۔ جن کی بات کے ایگزٹ پول کے مطابق این ڈی اے کو 362 سے 392 سیٹیں مل سکتی ہیں، انڈیس اتحاد کو 141 سے 161 سیٹیں اور دیگر کو 10 سے 20 سیٹیں مل سکتی ہیں
انڈیا نیوز پولسٹریٹ کے ایگزٹ پول نے پیش گوئی کی ہے کہ این ڈی اے کو 371 سیٹیں ملیں گی، انڈیا کو 125 اور دیگر کو 47 سیٹیں ملیں گی۔ نیوز 24-آج کے چانکیہ کے ایگزٹ پول نے پیش گوئی کی ہے کہ این ڈی اے کو 400 سیٹیں مل سکتی ہیں، انڈیا الائنس کو 107 سیٹیں مل سکتی ہیں اور دیگر کو 36 سیٹیں مل سکتی ہیں۔
اے بی پی نیوز-سی ووٹر
سی ووٹر ایگزٹ پول کے مطابق این ڈی اے کو 353 سے 383 سیٹیں، انڈین الائنس کو 152 سے 182 سیٹیں اور دیگر کو 4 سے 12 سیٹیں جیتنے کا امکان ہے۔ انڈیا ٹوڈے-ایکسس مائی انڈیا کے سروے کے مطابق این ڈی اے 361 سے 401 سیٹیں جیت سکتی ہے، انڈین الائنس 131 سے 166 سیٹیں جیت سکتی ہے اور دیگر 8 سے 20 سیٹیں جیت سکتے ہیں
روزنامہ بھاسکر ایگزٹ پول
بھاسکر کے مطابق این ڈی اے کو 353 سے 368 سیٹیں مل سکتی ہیں، ہندوستانی اتحاد کو 145 سے 201 سیٹیں مل سکتی ہیں اور دیگر کو 33 سے 49 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ نیوز نیشن کے ایگزٹ پول نے پیش گوئی کی ہے کہ این ڈی اے 342 سے 378 سیٹیں جیت سکتا ہے، ہندوستانی اتحاد 153 سے 169 سیٹیں جیت سکتا ہے اور دیگر 21 سے 23 سیٹیں جیت سکتے ہیں۔
سال2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 303 سیٹیں جیتی تھیں۔ کانگریس کو صرف 52 سیٹیں مل سکیں۔ وائی ایس آر کانگریس (وائی آر ایس سی پی) اور ڈی ایم کے (ڈی ایم کے) نے 23-23 سیٹیں جیتیں، ترنمول کانگریس نے 22 اور شیوسینا نے 18 سیٹیں جیتیں۔ جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نے 16، سماج وادی پارٹی نے 5 اور بی ایس پی نے 10 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی
پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں 543 نشستیں ہیں جن میں اکثریتی تعداد 272 ہے۔ انتخابی نتائج کا اعلان منگل 4 جون کو ہونا ہے۔ نوٹ: ایگزٹ پول کی پیشین گوئیاں زیادہ تر غلط ہیں
انڈیا اتحاد کا دعویٰ
کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈیا اتحاد اس عام انتخابات میں کم از کم 295 لوک سبھا سیٹیں جیت رہا ہے۔کھڑگے نے آج یہاں اپنی رہائش گاہ پر انڈیا اتحاد کے سرکردہ لیڈروں کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ اتحاد لیڈروں سے موصول ہونے والی معلومات اور اس کی بنیاد پر کیے گئے تخمینے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ انڈیا اتحاد 295 سے زیادہ سیٹیں جیتنا یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا اتحاد اس سے زیادہ سیٹیں جیت رہا ہے لیکن وہ 295 سے کم سیٹیں نہیں جیت رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا اتحاد کے رہنماؤں کی تقریباً ڈھائی گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میٹنگ میں سب سے اہم مسئلہ جو زیر بحث آیا وہ یہ تھا کہ ووٹوں کی گنتی کے دن کیا حکمت عملی اپنائی جائے۔ اس حوالے سے تمام جماعتوں کے قائدین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
کھڑگے نے کہا کہ میٹنگ میں یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ انتخابات کے دن کس طرح کی حکمت عملی اپنائی جائے ، اس پر اتحاد کے تمام لیڈروں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا اتحاد کی تمام پارٹیاں اپنے کارکنوں کو اس کے لیے تیار کر رہی ہیں۔
میٹنگ میں کھڑگے، کانگریس کی سینئر لیڈر سونیا گاندھی، راہل گاندھی، کے سی وینوگوپال، پرینکا گاندھی واڈرا، سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو، رام گوپال یادو، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے شرد پوار، جتیندر اوہاد، عام آدمی پارٹی کے اروند کیجریوال اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان، سنجے سنگھ، راگھو چڈھا، ڈی ایم کے کے ٹی آر بالو، آر جے ڈی کے تیجسوی یادو، سنجے یادو، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے چمپئی سورین، مسز کلپنا سورین، نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ڈی راجا، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے سیتارام یچوری، شیوسینا ادھو گروپ کے انل دیسائی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ایم ایل) کے دیپانکر بھٹاچاریہ اور وی آئی پی کے مکیش ساہنی نے شرکت کی
انڈیا الائنس کی میٹنگ
‘ایکس’ پر پوسٹ کرتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ “‘انڈیا’ کی آئینی جماعتوں کے رہنماؤں نے آج گنتی کے دن کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک غیر رسمی میٹنگ کی۔ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی اور تمام جماعتوں کے رہنما اور کارکنان انتہائی چوکس ہیں۔ میں ان میں سے ہر ایک کی باعزت موجودگی کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہم نے اپنی پوری طاقت کے ساتھ لوک سبھا کا الیکشن لڑا ہے اور اس کے مثبت نتائج کا یقین ہے کیونکہ ہندوستان کے لوگوں نے ہمارا ساتھ دیا ہے۔ انڈیا بدلے گا انڈیا جیتے گا۔
چھ مرحلے میں ووٹنگ کا فیصد لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں 63.36 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ جبکہ 20 مئی کو پانچویں مرحلے میں 62.2 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی تھی۔ چوتھے مرحلے میں ووٹنگ کا تناسب 69.16 فیصد تھا، جو 2019 کے اسی مرحلے کے مقابلے 3.65 فیصد زیادہ تھا۔ عام انتخابات کے تیسرے مرحلے میں تقریباً 65.68 فیصد، دوسرے مرحلے میں 66.71 فیصد اور پہلے مرحلے میں 66.14 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔