Monday, December 23, 2024
Homeہندوستاننیوز کلک کے ایڈیٹر کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت،فوری رہا کرنے...

نیوز کلک کے ایڈیٹر کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت،فوری رہا کرنے کا حکم

نئی دہلی:نیوز کلک کے ایڈیٹر پربیر پورکائستھ کو یو اے پی اے معاملے میں سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ دراصل سپریم کورٹ نے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اب پربیر پورکائستھ کو ٹرائل کورٹ میں ضمانتی مچلکے بھرنے کے بعد رہا کیا جائے گا۔ اس معاملے میں جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے یہ فیصلہ دیا۔ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ یو اے پی اے کے تحت گرفتاری اور ریمانڈ کو چیلنج کرنے والی عرضی پر آیا ہے۔
۔30 اپریل کو سپریم کورٹ نے دہلی پولیس پر پورٹل نیوز کلک کے ایڈیٹر پربیر پرکیاستھ کو گرفتاری کے بعد اپنے وکیل کو بتائے بغیر مجسٹریٹ کے سامنے جلد بازی میں پیش کرنے پر سوالات اٹھائے تھے۔ جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے اس حقیقت پر بھی حیرت کا اظہار کیا کہ پرکیاستھ کے وکیل کو ریمانڈ کی درخواست دینے سے پہلے ہی ریمانڈ آرڈر پاس کر دیا گیا تھا۔
بنچ نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت ایک کیس میں ان کی گرفتاری اور ریمانڈ کو چیلنج کرنے والی پرکیاستھ کی درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ پورکیاستھ پورٹل کے ذریعے ملک مخالف پروپیگنڈے کو فروغ دینے کے لیے مبینہ چینی فنڈنگ کے سلسلے میں گزشتہ سال اکتوبر میں گرفتاری کے بعد سے حراست میں ہیں۔ سماعت کے دوران، سینئر وکیل کپل سبل، پورکائستھ کی طرف سے پیش ہوئے، نے کہا کہ انہیں 3 اکتوبر 2023 کی شام کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے اگلے دن صبح چھ بجے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔
کپل سبل نے عدالت کو بتایا کہ ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر کے ساتھ صرف قانونی معاون وکیل موجود تھے۔ یہاں تک کہ پورکائستھ کے وکیل کو بھی اطلاع نہیں دی گئی۔ اس پر جب پورکائستھ نے اعتراض کیا تو تفتیشی افسر نے اپنے وکیل کو ٹیلی فون کے ذریعے مطلع کیا اور ریمانڈ کی درخواست وکیل کو واٹس ایپ پر بھیج دی گئی۔ بنچ نے اے ایس جی ایس وی راجو سے پوچھا کہ پورکیاستھ کے وکیل کو کیوں اطلاع نہیں دی گئی۔
اسے صبح 6 بجے پیش کرنے میں کیا جلدی تھی جب اسے گزشتہ روز شام 5.45 پر گرفتار کیا گیا تھا۔ آپ کے پاس پورا دن تھا۔ بنچ نے کہا کہ فطری انصاف کے اصولوں کا تقاضا ہے کہ جب ریمانڈ کا حکم دیا جائے تو پورکیاستھ کا وکیل موجود ہو۔ راجو نے دلائل دے کر بنچ کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن بنچ نے اس دلیل کو ماننے سے انکار کر دیا۔ طویل بحث کے بعد بالآخر بنچ نے اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔
بنچ پرکائستھ کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی جس میں دہلی پولیس کے ذریعہ ان کی گرفتاری کو برقرار رکھنے کے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔ شریک ملزم اور کلیدی امیت چکرورتی نے بھی اپنی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن ای ڈی کے منظور نظر ہونے کے بعد انہیں اپنی درخواست واپس لینے کی اجازت دی گئی۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments