دبئی:رفح شہر میں آپریشن کو روکنے کے حوالے سے امریکی دباؤ کا واضح جواب دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے دشمنوں اور دوستوں کے ساتھ بات چیت کے انداز میں کہا کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی میں اپنے مقصد کے حصول کے لیے جو ضروری ہو گا وہ کرے گا۔
گیلنٹ نے اپنے دفتر سے شائع تقریر کے متن کے مطابق کہا کہ میں اسرائیل کے دشمنوں کے ساتھ ساتھ اپنے قریبی دوستوں سے بات کر رہا ہوں کہ اسرائیل کو زیر نہیں کیا جا سکتا، ہم اپنے موقف پر قائم رہیں گے۔ ہم اپنے مقاصد حاصل کریں گے۔ ہم حماس پر حملہ کریں گے، ہم حزب اللہ پر حملہ کریں گے، اور ہم سلامتی حاصل کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں جو کچھ بھی کرنا پڑے گا وہ کریں گے۔ میں دہراتا ہوں کہ اسرائیل کے شہریوں کا دفاع کرنے، اپنے خلاف خطرات کو ختم کرنے اور ان لوگوں جو ہمیں تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیخلاف کھڑے ہونے کے لیے جو کچھ بھی کرنا پڑے ہم کریں گے۔
گیلنٹ کا یہ بیان امریکی صدر بائیڈن کی اس انتباہ کے تناظر میں سامنے آیا ہے جس میں بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے جنوبی غزہ کے شہر رفح پر حملہ کیا تو امریکہ اسے اسلحے کی سپلائی روک دے گا۔ واضح رہے رفح میں دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی مقیم ہیں۔
بائیڈن نے سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ اگر وہ (اسرائیلی) رفح میں داخل ہوتے ہیں تو میں انہیں وہ ہتھیار فراہم نہیں کروں گا جو پہلے شہروں کے خلاف استعمال کیے گئے تھے۔
قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بائیڈن کے جواب میں اپنے ’’ایکس‘‘ اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو کلپ دوبارہ شائع کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ان کا ملک غلبہ حاصل کرے گا چاہے وہ تنہا ہی کیوں نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہا کہ کوئی ریاست اسرائیل کو اپنی حفاظت سے نہیں روک سکتی۔ اسرائیل تنہا بھی اپنے دفاع کے لیے کھڑا رہے گا۔
واضح رہے سینئر امریکی حکام نے اطلاع دی کہ امریکہ نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کو 1800 بموں کی فراہمی معطل کر دی تھی۔ ان بموں میں 2000 پاؤنڈ وزنی اور 500 پاؤنڈ وزنی بم شامل تھے۔