ممبئی:ٹاٹا گروپ کی ایئر انڈیا ایکسپریس اب عملے کے ان ارکان کے خلاف کارروائی کے موڈ میں آ گئی ہے جو بڑے پیمانے پر بیماری کی چھٹی پر گئے تھے۔ ایئر انڈیا ایکسپریس نے عملے کے اس گروپ کو مستقل طور پر ملازمتوں سے برخاست کر دیا ہے۔ ایسے عملے کے ارکان کی تعداد 25 سے زائد بتائی جاتی ہے۔ ان کی بیماری کی چھٹی پر اچانک روانگی کے باعث 100 سے زائد پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔ کمپنی کی طرف سے عملے کے ایسے ارکان کو برطرفی کے خطوط دیے گئے ہیں۔ عملے کے ارکان میں سے ایک کو بھیجے گئے ٹرمینیشن لیٹر میں، ایئر لائن نے کہا کہ کیبن کریو کے ارکان تقریباً ایک ہی وقت میں بیمار ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے ایسا جان بوجھ کر کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اس ٹرمینیشن لیٹر میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کام سے ٹھیک پہلے بیماری کی اطلاع دینا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ عملے کے ارکان جان بوجھ کر فلائٹ آپریشن میں خلل ڈالنا چاہتے تھے۔ جو کہ قوانین کے خلاف ہے۔ اس کے علاوہ عملے کے ارکان نے ایئر انڈیا ایکسپریس لمیٹڈ ایمپلائی سروس رولز کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ ایئر انڈیا ایکسپریس کے سی ای او آلوک سنگھ کے مطابق منگل کی رات سے 100 سے زیادہ کیبن کریو ممبران نے اپنی طے شدہ فلائٹ ڈیوٹی سے ٹھیک پہلے بیمار ہونے کی اطلاع دی تھی۔ جس کی وجہ سے 90 سے زائد پروازیں منسوخ کرنا پڑی ہیں اور مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔