ممبئی:ایئر انڈیا ایکسپریس کی 82 قومی اور بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایئر انڈیا کے 300 سینئر ملازمین ایک ساتھ بیماری کی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔ منگل کی رات سے بدھ کی صبح تک 78 پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ کیبن کریو کے تقریباً 300 سینئر ارکان نے آخری لمحات میں بیمار ہونے کی اطلاع کے بعد اپنے موبائل فون بند کر دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایئر انڈیا ایکسپریس انتظامیہ فی الحال عملے تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے، جو ٹاٹا گروپ کی ملکیت والی ایئر لائن میں ملازمت کی نئی شرائط کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ایئر انڈیا ایکسپریس کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے کئی کیبن کریو ممبران کل رات سے بیمار ہو گئے ہیں اور اس کے نتیجے میں کئی پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہو چکی ہیں، جب کہ ہم ان واقعات سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ اسباب کو سمجھنے کے لیے عملہ، ہماری ٹیمیں اس کے نتیجے میں ہمارے مسافروں کو ہونے والی کسی بھی قسم کی تکلیف کو کم کرنے کے لیے فعال طور پر کام کر رہی ہیں۔
ترجمان نے مزید کہاکہ ہم اس تکلیف کے لیے اپنے مہمانوں سے مخلصانہ معذرت خواہ ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ صورت حال اس سروس کے معیار کی عکاسی نہیں کرتی جو ہم فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایئر لائن نے کہاکہ پرواز کی منسوخی سے متاثر ہونے والے مہمانوں کو مکمل رقم کی واپسی یا کسی دوسری تاریخ پر متبادل پرواز کی پیشکش کی جائے گی۔
بہت سے مسافروں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اپنی پروازوں کی اچانک منسوخی کی شکایت کی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پروازوں کی منسوخی کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ ایکس پر کچھ ’بہت مایوس‘ مسافروں نے کہا کہ وہ ہوائی اڈے پر صرف اس لیے پہنچے ہیں کہ ان کی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
ایئر انڈیا ایکسپریس نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ کے جواب میں کہاکہ ہمیں ہونے والی کسی بھی تکلیف پر افسوس ہے۔ ہم آپ کو مطلع کرتے ہیں کہ آپریشنل وجوہات کی وجہ سے پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
پچھلے مہینے، ایئر انڈیا ایکسپریس کیبن کریو کے ایک حصے کی نمائندگی کرنے والی یونین نے الزام لگایا تھا کہ ایئر لائن کا انتظام ٹھیک سے کام نہیں کر رہا ہے اور ملازمین کے ساتھ سلوک میں برابری کا فقدان ہے۔ ایک رجسٹرڈ یونین، ایئر انڈیا ایکسپریس ایمپلائز یونین نے بھی الزام لگایا تھا کہ معاملات کی بدانتظامی نے ملازمین کے حوصلے کو متاثر کیا ہے۔