Monday, December 23, 2024
Homeصحتاسٹرازینیکا کا بڑا فیصلہ، کووِڈ ویکسین واپس لے لیں گے، مضر اثرات...

اسٹرازینیکا کا بڑا فیصلہ، کووِڈ ویکسین واپس لے لیں گے، مضر اثرات پر ہوا تھا ہنگامہ

برطانیہ:برطانیہ میں قائم دوا ساز کمپنیاسٹرازینیکاکی ویکسین پر سوالات اٹھائے جانے کے بعد کمپنی نے ایک نیا قدم اٹھایا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ وبائی مرض کے بعد سے دستیاب تازہ ترین ویکسین کی کثرت کے پیش نظر اس نے دنیا بھر سے اپنی کوویڈ 19 ویکسین واپس لینے کی پہل کی ہے۔ کمپنی نے یہ بھی کہا کہ وہ یورپ میں ویکسین ویکسزیوریا کی مارکیٹنگ کی اجازت واپس لے لے گی۔ حال ہی میں اسٹرازینیکا نے اعتراف کیا کہ اس کی کووڈ ویکسین کے خون کے جمنے سے متعلق ضمنی اثرات ہو سکتے ہیں۔ اس خبر کے سامنے آنے کے بعد ہنگامہ برپا ہو گیا۔
اسٹرازینیکا نے کہا، ‘چونکہ کئی قسم کی کووِڈ ویکسین تیار ہو چکی ہیں، اس لیے دستیاب تازہ ترین ویکسینز کی تعداد زیادہ ہے۔ اس کی وجہ سے ویکسجاویریا ویکسین کی مانگ میں کمی آئی ہے۔ اس کی وجہ سے اب اسے تیار یا سپلائی نہیں کیا جا رہا ہے۔ ٹیلی گراف کے مطابق کمپنی کی جانب سے ویکسین واپس لینے کی درخواست 5 مارچ کو دی گئی تھی اور یہ 7 مئی کو موثر ہو گئی تھی۔
اسٹرازینیکا ویکسین کو ہندوستان میں کوویشیلڈ کا نام دیا گیا ہے۔
اسٹرازینیکا نے ویکسین بنانے کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ ہاتھ ملایا تھا۔ فی الحال، کمپنی کو ایک عدالت میں ایک کیس کا سامنا ہے، جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس کی کووِڈ ویکسین کی وجہ سے ہلاکتیں ہوئی ہیں اور اسے لگنے والے لوگوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ برطانیہ میں مقیم فارما کمپنی نے ہندوستانی حکومت کو ویکسین فراہم کرنے کے لیے عالمی سطح پر ویکسین بنانے والی سب سے بڑی کمپنی سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ساتھ ہاتھ ملایا۔ سیرم انسٹی ٹیوٹ نے کوویشیلڈ نامی ویکسین تیار کی۔
بھارت میں 80 فیصد لوگوں کو کورونا کی کوویشیلڈ ویکسین دی گئی ہے۔ ویکسین کے مضر اثرات سامنے آنے کے بعد ملک میں کئی سوالات اٹھائے گئے اور مرکزی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی گئی۔ دریں اثنا، گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں کوویشیلڈ ویکسین کے مضر اثرات کی تحقیقات کے لیے طبی ماہرین کا پینل بنانے کی ہدایات جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
درخواست وکیل وشال تیواری کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 2021 سے زیر التواء پٹیشن میں اسٹرازینیکا کے اعتراف کی بنیاد پر اقدامات کیے جائیں۔ اس کے ساتھ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی جائے جو کوویشیلڈ کے مضر اثرات کی تحقیقات کرے۔ اس کے علاوہ ایمس، انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈائریکٹرز اور ماہرین کو کمیٹی میں ممبر کے طور پر شامل کیا جائے۔ عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مرکزی حکومت ویکسین سے ہونے والے نقصان کا تعین کرنے کے لیے ہدایات جاری کرے اور متاثرہ شہریوں کو معاوضہ ادا کرنے کے انتظامات کیے جائیں۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments