نئی دہلی:دنیا بھر میں ٹیک کمپنیوں میں چھٹنیوں کی مسلسل اطلاعات ہیں اور اس سال کے پہلے چار مہینوں میں ٹیک سیکٹر میں 80000 سے زائد ملازمین کو فارغ کیا گیا۔ ٹیکنالوجی کے شعبے میں ملازمتوں میں کمی پر نظر رکھنے والے ایک پورٹل لے آف ڈاٹ ایف وائی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق279 ٹیک کمپنیوں نے 3 مئی تک 80230 ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔
۔2022 اور 2023 میں دنیا بھر کی ٹیک کمپنیوں نے 425000 سے زیادہ ملازمین کو فارغ کیا۔ عالمی کساد بازاری نے آئی ٹی/ٹیکنالوجی اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو بہت متاثر کیا ہے۔ اس سال بھی عالمی سطح پر اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں چھنٹیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حال ہی میں، امریکی کسٹمر تجربہ مینجمنٹ پلیٹ فارم اسپرنکل آر نے تقریباً 116 ملازمین کو فارغ کر دیا۔
ورزش کے سازوسامان اور فٹنس کمپنی پیلوٹن نے اس ہفتے اپنی افرادی قوت کا 15 فیصد، یا تقریباً 400 ملازمین کو فارغ کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔ کئی میڈیا رپورٹس کے مطابق گوگل نے تنظیم نو کی وجہ سے تقریباً 200 ملازمین کو فارغ کر دیا۔ ایلون مسک کی ای وی کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا نے اپنی عالمی افرادی قوت سے 10 فیصد، یا 14000 ملازمین کی کٹوتی کے چند ہفتوں بعد، اس نے سینکڑوں ملازمین کو بھی نکال دیا۔ ٹیک ارب پتی نے مکمل ٹیسلا چارجنگ ٹیم کو چھٹیوں کے ایک نئے دور میں نکال دیا۔
رائڈ ہیلنگ پلیٹ فارم اولا کیبس نے ہندوستان میں تنظیم نو کا عمل شروع کر دیا ہے، جو اس کی افرادی قوت کا کم از کم 10 فیصد متاثر کرے گا۔ اس کے علاوہ کچھ دیگر کمپنیاں پہلے ہی اشارہ دے چکی ہیں کہ آنے والے وقت میں ملازمین کی تعداد پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔ عالمی سطح پر اور ملکی سطح پر مصنوعی ذہانت یعنی اےآئی کا بڑھتا ہوا استعمال ٹیک کمپنیوں میں ملازمتوں کے خطرے کے پیچھے ایک وجہ ہے۔