رتلام:کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایک بار پھر کہا ہے کہ اگر بی جے پی انتخابات جیتتی ہے تو وہ آئین کو بدل دے گی۔ مدھیہ پردیش کے رتلام میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں نے صاف کہہ دیا ہے کہ اگر وہ الیکشن جیتتے ہیں تو وہ آئین بدل دیں گے، اسی لیے انہوں نے 400 سیٹوں کا نعرہ دیا تھا۔ راہل نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی-این ڈی اے کو 150 سیٹیں بھی نہیں ملیں گی۔
راہل نے کہا کہ یہ انتخاب ملک کی جمہوریت اور آئین کو بچانے کا انتخاب ہے۔ ایک طرف نریندر مودی اور آر ایس ایس ہیں، جو آئین کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دوسری طرف کانگریس پارٹی اور انڈیا اتحاد ہے، جو آئین کو بچانے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ آئین کو ختم کرکے غریبوں، دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات سے ریزرویشن چھیننا چاہتے ہیں، لیکن ہم ریزرویشن کو کبھی ختم نہیں ہونے دیں گے، ہم ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد کو بھی ختم کرنے جا رہے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے اپنے ہاتھ میں آئین پکڑے لوگوں سے کہاکہپی ایم مودی اسے (آئین) کو ہٹانا چاہتے ہیں اور وہ صرف حکومت کرنا چاہتے ہیں، وہ آپ کے تمام حقوق چھیننا چاہتے ہیں۔ یہ ان کا مقصد ہے اور ہم اسے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ قبائلیوں، پسماندہ طبقات اور دلتوں کو جو بھی حقوق ملتے ہیں وہ اس (آئین) کا حصہ ہیں۔
راہل نے مزید کہاکہ بی جے پی لیڈروں نے صاف کہہ دیا ہے کہ اگر وہ اقتدار میں آئیں گے تو وہ اس کتاب کو ایک طرف رکھیں گے۔ اسی لیے انہوں نے 400 سیٹوں کا نعرہ دیا ہے۔ انہیں 150 سیٹیں بھی نہیں ملنے والی ہیں۔ ان کے لیڈر کہہ رہے ہیں۔ کہ وہ ریزرویشن چھین لیں گے، ہم عدالت کی طرف سے لگائی گئی 50 فیصد حد کو ہٹا دیں گے، ہم دلتوں، پسماندہ طبقات اور غریبوں کو زیادہ سے زیادہ ریزرویشن دیں گے۔
رتلام میں کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ ملک کی حکومت 90 لوگ چلاتے ہیں۔ 90 افسران میں سے ایک بھی قبائلی برادری سے نہیں ہے۔ پسماندہ افراد آبادی کا 50 فیصد ہیں اور ان کے پاس صرف تین افسران ہیں۔ دلت پسماندہ اور قبائلی طبقے کے لوگ نہ تو میڈیا میں نظر آئیں گے اور نہ ہی اسپتالوں میں۔
انہوں نے کہا کہ ’’میڈیا والے امبانی جی کی شادی دکھائیں گے، بالی ووڈ کی خبریں نشر کریں گے، لیکن قبائلی سماج کے ساتھ ہونے والے مظالم پر بات نہیں کریں گے، کیونکہ میڈیا اور 200بڑی کمپنیوں میں کوئی دلت یا پسماندہ طبقہ نہیں ہے۔