لداخ:جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد یہاں پہلی بار لوک سبھا انتخابات ہو رہے ہیں۔ اس بار فاروق عبداللہ کو اپوزیشن اتحاد کی حمایت کرنا مہنگا ثابت ہوا ہے۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) کی لداخ یونٹ نے کانگریس امیدوار کی حمایت کے خلاف احتجاجاً پارٹی سے اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیا۔ جے کے این سی کے ایڈیشنل جنرل سکریٹری اور لداخ کے انچارج قمر علی اخون نے انکشاف کیا کہ استعفیٰ دینے کا فیصلہ پارٹی کے اعلیٰ سطحی رہنماؤں کے مسلسل دباؤ کے بعد کیا گیا ہے۔
پارٹی کے اندر اس پھوٹ سے فاروق کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ ایسے وقت میں علاقے میں پارٹی کا اندرونی انتشار قیادت کے لیے پریشان کن ہے۔ نیشنل کانفرنس لیڈر قمر علی اخون نے پارٹی صدر فاروق عبداللہ کو خط لکھ کر تمام کارکنوں کے استعفیٰ پیش کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی ہائی کمان کا فیصلہ کارگل کے عوام کے خلاف جا رہا ہے۔
تمام کارکنوں کی جانب سے استعفیٰ دیتے ہوئے قمر علی اخون نے لکھا کہ لداخ کے مستقبل کو بچانے کے لیے لداخ ڈیموکریٹک الائنس نے محمد حنیفہ کو سب کی حمایت سے آزاد امیدوار کے طور پر کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تمام سیاسی و مذہبی تنظیمیں حنیفہ کی حمایت کر رہی ہیں۔ ایسے میں پارٹی ہائی کمان ان پر انڈیا الائنس کے امیدوار کی حمایت کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ اس وجہ سے پارٹی کارکنوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ہم لداخ کے مستقبل کے خلاف کام نہیں کر سکتے، اس کے بجائے ہم مستعفی ہونے کو ترجیح دیتے ہیں۔
فاروق عبداللہ کا بیان اس واقعے کے چند گھنٹے بعد ہی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لداخ میں ہمارے لیے ایک بڑا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔ پارٹی سے مستعفی ہونے والوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہم اپنا امیدوار کھڑا کریں لیکن ایسا نہیں ہو سکتا کیونکہ ہم انڈیا اتحاد کا حصہ ہیں۔ نیشنل کانفرنس صرف اتحادی امیدوار کی حمایت کر رہی ہے۔ جو لوگ اتحادی امیدوار کی حمایت نہیں کررہے وہ ہماری پارٹی کا حصہ نہیں ہیں۔