غزہ:قاہرہ نیوز ٹی وی نے جمعرات کو ایک اعلیٰ مصری ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی پر کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے ہونے والے مذاکرات میں “مثبت پیش رفت” ہو رہی ہے۔ ٹی وی نے ایک اور ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مصری سکیورٹی وفد اپنے اسرائیلی ہم منصبوں اور حماس کے رہنماؤں کے ساتھ اپنے رابطے تیز کر رہا ہے تاکہ غزہ جنگ بندی پر سمجھوتہ کرنے کے لیے باقی رہ جانے والے کچھ متنازعہ نکات کو حل کیا جا سکے۔ ذریعہ نے مزید کہا کہ حماس کا وفد جنگ بندی مذاکرات مکمل کرنے کے لیے آئندہ دو روز میں قاہرہ پہنچے گا۔
مذاکرات سے واقف ایک ذریعے نے منگل کے روز کہا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک معاہدہ “آسان” ہے ۔ اگر عمل درآمد میں رکاوٹ پیدا کرنے والے کچھ مسائل جلد حل ہو جائیں تو یہ معاہدہ چند دنوں میں یہ طے پا جائے گا۔
ثالثوں کے قریبی ذرائع نے عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کو انکشاف کیا ہے کہ مصری تجویز کو دونوں فریقوں نے قبول کیا ہے تاہم مسئلہ حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی عمر اور ملازمت کی اس نوعیت سے متعلق ہے جس کے اندر آنے والوں کو رہا کیا جانا ضروری ہو جائے۔
مذاکرات کے حوالے سے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے اعلان کیا ہے کہ حماس کا وفد غزہ کی پٹی میں جنگ بندی مذاکرات کو مکمل کرنے کے لیے مصری دارالحکومت قاہرہ واپس جائے گا۔ ہنیہ نے تصدیق کی کہ تحریک اسرائیل کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز کا مثبت جذبے سے مطالعہ کر رہی ہے۔ مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل کے ساتھ رابطے میں انہوں نے کہا کہ حماس کا وفد جلد از جلد قاہرہ جائے گا تاکہ بات چیت مکمل کی جا سکے۔
حماس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہنیہ نے مصری انٹیلی جنس کے سربراہ کو یہ بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ حماس کا مذاکراتی وفد جنگ کو روکنے کے معاہدے تک پہنچنے کی بات چیت کو مکمل کرنے کے لیے جلد سے جلد مصر جائے گا۔ ایک اور بیان میں حماس نے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ نے قطر کے وزیر خارجہ کے ساتھ فون پر بات چیت کی تاکہ جنگ روکنے کے حوالے سے مذاکرات میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور حال ہی میں پیش کردہ جنگ بندی کی تجویز کا مطالعہ کرنے میں تحریک کے مثبت جذبے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ بیان میں کہا گیا کہ فریقین نے قطر اور مصر کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کو پختہ کرنے کے مقصد سے جاری بات چیت کو مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔
اس تناظر میں اسرائیلی حکومت کے ایک ذریعے نے اطلاع دی ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیلی جنگی کونسل کا اجلاس آج ہو گا جس میں یرغمالیوں کے مسائل اور رفح شہر پر حملے پر بات چیت ہو گی۔ جنگی کونسل کے اجلاس کے اختتام کے بعد توسیع شدہ سکیورٹی کابینہ کا اجلاس ہوگا۔
امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے حماس کو غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ لیکن امریکی وزیر خارجہ نے اشارہ دیا کہ اگر جنگ بندی کا معاہدہ نہ ہوا تو اسرائیل رفح میں اپنی فوجی کارروائی جاری رکھے گا۔ بلنکن نے منصوبہ بند جنگ بندی کی تجویز کو ایک اچھا معاہدہ قرار دیا جو غزہ میں جنگ بندی کا باعث بن سکتا ہے۔