Monday, December 23, 2024
Homeکاروبارمرکز کے بعد اب 21 ریاستوں کا اعلان، پرانی گاڑی کباڑ میں...

مرکز کے بعد اب 21 ریاستوں کا اعلان، پرانی گاڑی کباڑ میں دےکر نئی پر ملے گی 50ہزار کی چھوٹ

نئی دہلی:ملک کی 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے بڑا اعلان کیا ہے۔ اگر کوئی اپنی پرانی کار کو اسکریپ کے طور پر دیتا ہے تو اسے ریاستی حکومت کی جانب سے نئی کار پر رعایت دی جائے گی۔ درحقیقت مرکزی حکومت نے ریاستی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی اپنی ریاستوں میں پرانی اور ناکارہ گاڑیوں کی اسکریپنگ کو لازمی بنائیں۔ جس کے بعد بہار، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، ہریانہ، کرناٹک، مہاراشٹر، گجرات، پنجاب اور کیرالہ سمیت 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے موٹر وہیکل یا روڈ ٹیکس میں چھوٹ کا اعلان کیا ہے۔
ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں پرانی گاڑیوں کو ختم کرنے کے بجائے نئی کار خریدنے پر 25 فیصد تک اور تجارتی گاڑیوں پر 15 فیصد تک رعایت فراہم کریں گی۔ اب تک تقریباً 70000 پرانی گاڑیاں خود بخود تباہ ہو چکی ہیں۔ تاہم ان کا ایک بڑا حصہ مرکزی یا ریاستی حکومتی اداروں سے تعلق رکھتا ہے۔ دہلی واحد ریاست ہے جہاں 10 اور 15 سال سے زیادہ پرانی ڈیزل اور پٹرول گاڑیاں خود بخود غیر رجسٹرڈ ہو جاتی ہیں اور انہیں ختم کرنا پڑتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 21 میں سے 17 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے کہا ہے کہ پرانی گاڑیوں کو ختم کرنے کے بعد رجسٹریشن کے دوران کمرشیل یا ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو روڈ ٹیکس میں 15 فیصد رعایت دی جائے گی۔ نجی گاڑیوں کے معاملے میں 12 ریاستیں روڈ ٹیکس پر 25 فیصد رعایت دے رہی ہیں۔ ہریانہ 10 فیصد رعایت یا اسکریپ کی قیمت کے 50 فیصد سے کم کی پیشکش کر رہا ہے۔ دوسری طرف اتراکھنڈ 25 فیصد یا 50000 روپے جو بھی کم ہو چھوٹ دے رہا ہے۔ کرناٹک نئی گاڑی کی قیمت کے مطابق روڈ ٹیکس میں مقررہ چھوٹ کی پیشکش کر رہا ہے۔ مثال کے طور پر 20 لاکھ روپے سے زیادہ کی گاڑی پر 50000 روپے کی چھوٹ ملے گی۔ پڈوچیری میں، 25 فیصد یا 11000 روپے کی رعایت، جو بھی کم ہو، دستیاب ہے۔
روڈ ٹرانسپورٹ منسٹری کے حکام نے کہا کہ جب سے حکومت نے رضاکارانہ گاڑیوں کے اسکریپنگ کو فروغ دیا ہے، 37 رجسٹرڈ اسکریپنگ سینٹرز یا آر وی ایس ایف کام کر چکے ہیں۔ اس وقت 16 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 52 ایسے مراکز کام کر رہے ہیں۔ اسی طرح گاڑیوں کی فٹنس کی جانچ کے لیے 11 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 52 خودکار جانچ مراکز کام کر رہے ہیں۔ وزارت کے ایک اہلکار نے کہا کہ آر وی ایس ایف اور اے ٹی ایس کی تعداد بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ لوگ ان تک آسانی سے پہنچ سکیں۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments