اندور:مدھیہ پردیش میں کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اندور میں کانگریس امیدوار اکشے بام نے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا۔ نامزدگی واپس لینے کے بعد وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ اس کے ساتھ اندور لوک سبھا حلقہ سے کانگریس اب میدان میں نہیں ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اکشے بی جے پی ایم ایل اے رمیش مینڈولا کے ساتھ پرچہ نامزدگی واپس لینے گئے تھے۔
قابل ذکرہےکہ بی جے پی نے اندور لوک سبھا سیٹ سے موجودہ ایم پی شنکر لالوانی کو ٹکٹ دیا ہے۔ نامزدگی واپس لینے کے بعد کیلاش وجے ورگیہ نے ٹویٹ کیا اور کہا کہ اندور سے کانگریس کے لوک سبھا امیدوار اکشے کانتی بام جی کا بی جے پی میں پی ایم مودی، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، سی ایم موہن یادو اور ریاستی صدر وی ڈی شرما کی قیادت میں خیرمقدم کیا گیا ہے۔
اندور سے کانگریس کے امیدوار اکشے بام کے اپنا نامزدگی واپس لینے اور بی جے پی میں شامل ہونے پر کانگریس لیڈر مکیش نائک نے کہا کہ یہ پارٹی کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ ہے۔ بی جے پی نے بے شرمی کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ کھجوراہو کی طرح اب اندور میں بھی پارٹی کسی اور کو سپورٹ کرنے پر بات کرے گی۔
اندور سے کانگریس کے امیدوار اکشے بام کے اپنا نامزدگی واپس لینے اور بی جے پی میں شامل ہونے پر بی جے پی لیڈر نریندر سلوجا نے کہا کہ مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری کا آبائی شہر اندور کانگریس سے آزاد ہو گیا ہے۔ ملک اور ریاست کو لے کر بڑے بڑے دعوے کرنے والے پٹواری، دیکھیں اندور میں کانگریس کا کیا حال ہے۔ اس کے بعد جیتو پٹواری کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
اکشے بام نے پانچ دن پہلے 24 اپریل کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ چوتھے مرحلے میں اندور، اجین، دھار سمیت آٹھ لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ 13 مئی کو ہوگی۔ حال ہی میں گجرات کی سورت لوک سبھا سیٹ پر بھی ایسا ہی معاملہ سامنے آیا تھا۔ کانگریس امیدوار نیلیش کمبھانی کا پرچہ نامزدگی منسوخ کر دیا گیا۔ اس کے تجویز کنندگان کے دستخطوں میں کچھ غلطیاں تھیں۔
اس وجہ سے ریٹرننگ افسر نے ایک روز قبل ان کی نامزدگی منسوخ کر دی۔ اس کے بعد اس نشست پر تمام امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے۔ اس کے بعد بی جے پی امیدوار مکیش دلال کو سورت سیٹ سے بلامقابلہ فاتح قرار دیا گیا۔