چنڈی گڑھ:لوک سبھا انتخابات کو لے کر ملک بھر میں جوش و خروش بڑھ گیا ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں بھرپور طریقے سے انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ پنجاب میں بھی الیکشن کی تیاریاں جاری ہیں۔ ادھر پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر چرنجیت سنگھ چنی کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ بی جے پی کے 400 کو پار کرنے کے نعرے پر سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی 200 کا ہندسہ بھی عبور نہیں کر پائے گی۔
سابق سی ایم چرنجیت چنی نے بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ دو مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد ہی بی جے پی پوری طرح سے ہل گئی ہے۔ کم ووٹنگ نے اسے مشکل میں ڈال دیا ہے۔ ایسے میں اس کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔ چنی نے کہا کہ آنے والے مراحل بھی بہت سخت اور مشکل ہوں گے۔ ایسے میں آنے والے مراحل میں بی جے پی کچھ خاص نہیں کر پائے گی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ 400 کو چھوڑ دو، بی جے پی انتخابات میں 200 سیٹیں بھی عبور نہیں کر پائے گی۔
کانگریس کے منشور پر بی جے پی کے سوال اٹھانے کے بارے میں سابق سی ایم چنی نے کہا کہ جس کو جتنا حصہ ملے گا اتنا ہی ملے گا۔ کوئی بھی ہو خواہ وہ غریب ہو یا امیر۔ چنی نے واضح طور پر کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ان کے آدمی بڑے صنعتکار ہیں اس لیے حکومت کا سب کچھ ان کے پاس جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا پیسہ عوام کے پاس ہی جائے گا۔
پنجاب میں عام آدمی پارٹی کے الیکشن لڑنے کے حوالے سے سابق وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں عام آدمی پارٹی کا کھاتہ بھی نہیں کھلے گا۔ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان کے 13-0 کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام نے آپ پارٹی کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے، اس لیے پارٹی کو ریاست میں صفر سیٹیں ملیں گی۔
جالندھر سے الیکشن لڑنے کے حوالے سے سابق وزیراعلیٰ چنی نے کہا کہ جالندھر کے لوگ چاہتے تھے کہ میں یہاں سے الیکشن لڑوں۔ پارٹی کو بھی اس کا علم تھا۔ ایسے میں عوام کے مطالبے پر پارٹی نے مجھے جالندھر سے ٹکٹ دیا۔ چنی نے مزید کہا کہ لوگوں نے پچھلے تین ماہ میں ان کا کام بہت پسند کیا۔ سابق وزیر اعلیٰ نے اس وقت کو تاریخی دور قرار دیا۔