نئی دہلی:ای ڈی نے جمعرات (25 اپریل 2024) کو دہلی شراب کی پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف درخواست کی مخالفت کی۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے کہا کہ کیجریوال تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔
ای ڈی نے سپریم کورٹ میں داخل کردہ حلف نامہ میں کہاکہ اروند کیجریوال کی گرفتاری قانونی ہے۔ ہم نے کیجریوال کو اس معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے 9 سمن بھیجے، لیکن وہ ایک میں بھی حاضر نہیں ہوئے۔ کیجریوال منی لانڈرنگ کے مجرم ہیں۔
مرکزی تفتیشی ایجنسی نے مزید کہا کہ کیجریوال کو کسی بدنیتی پر مبنی ارادے کی وجہ سے گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ قانون کے سامنے سب برابر ہیں۔ ایسی صورتحال میں کسی رہنما کے ساتھ کسی دوسرے مجرم سے مختلف سلوک کرنا آئین کے تحت نہیں ہے۔
ای ڈی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ جب وہ پی ایم ایل اے کی دفعہ 17 کے تحت کیجریوال کا بیان ریکارڈ کر رہے تھے، اس دوران بھی وہ ہمارے سوالوں کا جواب نہیں دے رہے تھے۔ دراصل، کیجریوال نے ایکسائز پالیسی کیس میں اپنی گرفتاری کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، لیکن یہاں سے انہیں راحت نہیں ملی۔
ہائی کورٹ سے راحت نہ ملنے پر کیجریوال نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی کا الزام ہے کہ شراب پالیسی کی تشکیل اور تیاری میں بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔
ای ڈی نے دہلی شراب پالیسی معاملے میں بے قاعدگیوں میں اروند کیجریوال کو اہم سازشی قرار دیا ہے، مرکزی تفتیشی ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ اس میں آپ کے کئی بڑے لیڈر اور وزراء ملوث ہیں۔ ایسے میں کیجریوال سے پوچھ گچھ ضروری ہے۔ وہیں آپ نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی یہ سب سیاسی انتقام کے تحت کر رہی ہے۔