نئی دہلی:دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو تہاڑ میں انسولین دی گئی۔ کیجریوال کی شوگر لیول مسلسل بڑھ رہی تھی۔ عام آدمی پارٹی اس سے واقف ہے۔ اے اے پی نے کہا کہ ای ڈی کی گرفتاری کے بعد پہلی بار انہیں انسولین دی گئی۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما اور دہلی حکومت کے وزیر سوربھ بھاردواج نے ٹویٹ کیا کہ ہنومان جنم اتسوکے موقع پر اچھی خبر ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خبریں آرہی ہیں کہ آخر کار جیل انتظامیہ نے شوگر بڑھنے پر وزیراعلیٰ کو انسولین دے دی۔ آج ملک کے دارالحکومت کے وزیر اعلیٰ کو ایک انسولین کے لیے بھی عدالت جانا پڑ رہا ہے۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ بی جے پی اور مرکزی حکومت کے ماتحت افسران کہتے ہیں کہ تمام قیدی برابر ہیں۔ کیا تہاڑ کے تمام قیدی انسولین کے لیے عدالت جاتے ہیں؟
آپ لیڈر نے پوچھا، کیا تمام قیدیوں کو اپنی بیماری کی دوا لینے کے لیے عدالت جانا پڑتا ہے؟ کیا تمام قیدیوں کو انسولین کے لیے ٹی وی اور اخبارات میں بحث کے لیے ایک ہفتہ گزارنا پڑتا ہے؟ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ آج یہ واضح ہوگیا کہ وزیر اعلیٰ ٹھیک کہہ رہے ہیں، انہیں انسولین کی ضرورت ہے۔ لیکن بی جے پی کی مرکزی حکومت کے ماتحت اہلکار جان بوجھ کر ان کا علاج نہیں کر رہے تھے۔
انہوں نے سوال کیا کہ اگر انسولین کی ضرورت نہیں تھی تو اب کیوں دی جارہی ہے؟ اس لیے کہ ساری دنیا ان پر لعنت بھیج رہی ہے۔
تہاڑ کے عہدیدار نے کہا ہے کہ کل یعنی پیر کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو جیل میں انسولین کی کم خوراک دی گئی۔ گزشتہ روز ان کا شوگر لیول 217 تھا۔ ایمس کی ٹیم نے کہا تھا کہ اگر لیول 200 سے تجاوز کر جاتا ہے تو انہیں کم ڈوز والی انسولین دی جا سکتی ہے۔
دریں اثنا، کیجریوال کی صحت پر تہاڑ جیل کے ڈائریکٹر جنرل (جیل) سنجے بینیوال نے کہاکہ ہماری جگہ پر کھانا وقت پر دیا جاتا ہے۔ عدالتی حکم کے باعث انہیں گھر سے کھانا ملتا ہے جسے چیک کرنے میں 5 سے 7 منٹ لگتے ہیں۔ یہاں تقریباً 900-1000 قیدیوں کو ذیابیطس ہے۔ جن کا ہم انتظام کر رہے ہیں۔ یہ میرے لیے مسائل نہیں ہیں۔ لیکن اگر لوگ سیاست کے لیے ایسے مسائل اٹھا رہے ہیں تو میں اس میں نہیں پڑنا چاہتا۔
اروند کیجریوال کے جیل سپرنٹنڈنٹ کو لکھے خط پر انہوں نے کہاکہ جیل میں 20 ہزار لوگ ہیں، ہر کسی کو کوئی نہ کوئی پریشانی ہے۔ ہمیں ان کے ازالے کے لیے بھی انتظامات کرنے ہوں گے۔ ہر جیل میں ایک وزیٹنگ جج ہوتا ہے، جو صحت کی ضروریات، صفائی ستھرائی اور قانونی علاج تک رسائی وغیرہ پر نظر رکھتا ہے۔ وہ قیدیوں کی شکایات بھی سنتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سی ایم کیجریوال، جو شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں، نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ذاتی ڈاکٹر سے مشورہ لینے کی درخواست دائر کی تھی۔ اس پر انہیں جھٹکا لگا لیکن عدالت نے ان کی درخواست مسترد کر دی۔ لیکن عدالت نے کہا کہ اگر کیجریوال کو جیل میں خصوصی مشاورت کی ضرورت ہے تو تہاڑ جیل حکام ایمس کے ڈائریکٹر کی طرف سے تشکیل کردہ میڈیکل بورڈ سے مشورہ کریں گے۔ کیجریوال نے جیل میں انسولین دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ گزشتہ 12 سال سے انسولین لے رہے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ انہیں انسولین دینے کا فیصلہ بورڈ کرے گا۔ عدالت نے کہا کہ کیجریوال کو تہاڑ جیل میں گھر کا کھانا ملتا رہے گا۔ ان کی صحت سے متعلق معلومات ہر 15 دن بعد عدالت کو دی جائیں۔ آپ کو بتا دیں کہ ای ڈی نے 21 مارچ کو دہلی کے سی اے اروند کیجریوال کو گرفتار کیا تھا۔ انہیں 31 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں رکھنے کے بعد عدالت نے انہیں یکم اپریل کو عدالتی تحویل میں تہاڑ جیل بھیج دیا۔