دبئی:غزہ کی پٹی میں یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کی کوشش میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے “آنے والے دنوں میں” حماس پر “فوجی دباؤ” بڑھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
نیتن یاہو نے اتوار کو ایک ویڈیو بیان میں وضاحت کی “ہم اضافی اور تکلیف دہ حملے کریں گے۔ آنے والے دنوں میں ہم حماس پر فوجی اور سیاسی دباؤ بڑھائیں گے کیونکہ ہمارے پاس یرغمالیوں کو رہا کرنے کا یہ واحد طریقہ ہے”۔
وزیر اعظم کچھ عرصے سے غزہ کے انتہائی جنوب میں واقع شہر رفح پر زمینی حملہ کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں جہاں 15 لاکھ سے زائد افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اسرائیل کا خیال ہے کہ رفح حماس کا غزہ میں آخری گڑھ ہے جہاں اس نے یرغمالیوں کو بھی چھپا رکھا ہے‘‘۔
تاہم غیر سرکاری تنظیمیں اور غیر ملکی مندوبین رفح پر اسرائیلی فوجی کارروائی کی مخالفت کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ رفح میں زمینی حملہ کسی بڑی انسانی تباہی کا باعث بنے گا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر کے حملے میں حماس کے جنگجوؤں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے متعدد افراد رفح میں ہیں۔
فوج کے ترجمان نے اتوار کی شام ٹیلی ویژن کو بتایا کہ “چیف آف اسٹاف نے اضافی وضاحت کے بغیر جنگ کے اگلے مراحل کی منظوری دے دی”۔
انہوں نے مزید کہاکہ “یرغمالیوں کو یرغمال بنائے ہوئے دو سو دن گزر چکے ہیں۔ ہم اس وقت تک لڑیں گے جب تک وہ ہمارے پاس واپس نہیں آتے”۔