نئی دہلی:راکھی ساونت اور ان کے سابق شوہر عادل خان درانی کے درمیان کئی اختلافات چل رہے ہیں۔ عادل نے راکھی ساونت پر ان کی کچھ ذاتی ویڈیوز لیک کرنے کا الزام لگایا تھا۔ راکھی کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی۔ اس کے لیے راکھی نے بامبے ہائی کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ لیکن ہائی کورٹ نے اسے مسترد کر دیا اور انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔
اب وہ اپنی اپیل لے کر سپریم کورٹ پہنچ گئی تھیں۔ لیکن وہاں بھی انہیں مایوسی ہوئی۔ سپریم کورٹ نے انہیں راحت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ انہیں چار ہفتوں میں نچلی عدالت میں خودسپردگی کرنی ہوگی۔ اب سپریم کورٹ نے راکھی کی پیشگی ضمانت کی درخواست بھی مسترد کر دی ہے۔ ایسے میں ان پر گرفتاری کی تلوار لٹک رہی ہے۔
راکھی نے دسمبر 2022 میں بتایا تھا کہ انہوں نے عادل درانی سے شادی کر لی ہے۔ عادل نے بھی یہ بات مان لی تھی۔ شادی کے کچھ دنوں بعد راکھی نے عادل پر گھریلو تشدد اور ہراساں کرنے کا الزام لگایا۔ راکھی کی شکایت کے بعد پولیس نے عادل کو گرفتار کر لیا۔ بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
اس کے بعد عادل نے راکھی پر ان کی ذاتی ویڈیوز لیک کرنے کا الزام لگایا۔ اس کے لیے انہوں نے ایف آئی آر درج کرائی۔ عادل کی شکایت کے بعد راکھی ساونت پر آئی پی سی کی دفعہ 500 کے تحت ہتک عزت اور آئی پی سی کی دفعہ 34 کے تحت جرم کرنے کے ارادے سے فحش ویڈیو شائع کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
راکھی نے اس معاملے میں پیشگی ضمانت کے لیے بامبے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ لیکن ہائی کورٹ نے اسے مسترد کر دیا۔ راکھی نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ لیکن وہاں سے بھی اسے راحت نہیں ملی۔ اس وقت راکھی دبئی میں ہیں۔ اب سپریم کورٹ کے حکم پر انہیں چار ہفتوں میں ہتھیار ڈالنے ہوں گے۔