لکھنؤ:سماج وادی پارٹی نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اتر پردیش کے قنوج لوک سبھا حلقہ سے اپنے امیدوار کا اعلان کر دیا ہے۔ اس اعلان کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ اکھلیش بطور امیدوار لوک سبھا الیکشن نہیں لڑیں گے۔ ایس پی نے خاندان کے ایک اور فرد کو قنوج سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار اور موجودہ ایم پی سبرت پاٹھک کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔ ایس پی نے قنوج لوک سبھا سیٹ سے تیج پرتاپ یادو کو میدان میں اتارا ہے۔
ایس پی نے پیر کو اپنے دو اور امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ اس بار پھر یادو خاندان کے ایک اور فرد کو امیدوار بنایا گیا ہے۔ تیج پرتاپ یادو اکھلیش یادو کے کزن اور لالو پرساد یادو کے داماد ہیں۔
اکھلیش یادو نے تیج پرتاپ کو قنوج لوک سبھا سیٹ سے امیدوار بنایا ہے۔ بی جے پی نے موجودہ رکن اسمبلی سبرت پاٹھک کو دوبارہ اس سیٹ کے لیے نامزد کیا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں انہوں نے اکھلیش یادو کی بیوی ڈمپل یادو کو شکست دے کر الیکشن جیتا تھا۔ لیکن اب اس بار پارٹی نے تیج پرتاپ سنگھ یادو کو اپنا چہرہ بنایا ہے۔ اس سے پہلے اکھلیش یادو کے خاندان کے چار امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس الیکشن میں مین پوری میں ڈمپل یادو، آج گڑھ میں دھرمیندر یادو، بدایوں میں آدتیہ یادو اور فیروز آباد میں اکشے یادو یادو خاندان کے امیدوار کے طور پر مقابلہ کر رہے ہیں۔ ان کے نام کا اعلان پہلے ہی ہو چکا ہے۔
ایس پی نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اب تک 59 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے، جب کہ پارٹی انڈیا الائنس کے ساتھ ریاست میں 62 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ اس اتحاد کے تحت یوپی میں کانگریس اور ٹی ایم سی بھی ساتھ ہیں۔ حال ہی میں سماج وادی پارٹی کی قنوج یونٹ کے صدر نے دعویٰ کیا تھا کہ اکھلیش امیدوار ہوں گے۔