ہلدی صحت کے لئے نہایت مفید ہے۔یہ سنہری ہوتی ہے اور اس کا تعلق جنوبی ایشیا سے ہے۔اب اس سے قدرتی علاج بھی کیا جاتا ہے،جو باعثِ تعجب نہیں،اس لئے کہ اسے ہماری دادیاں اور نانیاں مدت سے صحت کے لئے استعمال کر رہی ہیں۔ان کا مشورہ ہے کہ اگر زخم ہو جائیں تو ایک یا دو چمچے ہلدی کا سفوف ایک گلاس دودھ میں ملا کر پئیں۔
اس کی دافع سوزش خصوصیات ہمیشہ سے معلوم ہیں کہ اسے سالہا سال سے استعمال کیا جا رہا ہے۔اسے متعدد امراض،مثلاً اپھارہ،یرقان،پیشاب اور دیگر مقامات سے خون کی ریزش،دانتوں اور سینے کے درد،قولنج اور نیل پڑنے کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔
یہ فولاد،مینگنیز،حیاتین بی 6(وٹامن بی 6)،غذائی ریشے اور پوٹاشیئم حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔
اسے ہندی زعفران تصور کیا جاتا ہے،کیونکہ اس کا رنگ گہرا زرد نارنجی ہے۔یہ جراثیم کش ہے اور جگر کے لئے بھی مفید ہے۔یہ مرض الزائمر (نسیان کا مرض) کا سدباب کر سکتی ہے۔
ہلدی قدرتی طور پر طاقتور،دافع سوزش اور دافع درد ہوتی ہے۔اس کے اثرات اسی طرح ہیں،جس طرح دیگر دافع سوزش ادویہ کے،مگر بغیر پہلوئی نقصان دہ اثرات کے۔یہ جوڑوں کی سوزش اور گٹھیا نما کا قدرتی علاج ہے۔
اسے وزن میں کمی اور چکنائی کی سوخت و ساز میں بھی استعمال کیا گیا ہے۔ہلدی ہمیشہ سے چینی طب میں افسردگی دور کرنے کے لئے استعمال ہوتی ہے۔
افسردہ خاطری وہ بلا ہے کہ شیفتہ طاعت میں کچھ مزہ ہے،نہ لذت کناہ میں یہ زخموں کا اندمال نہایت تیزی سے کرتی ہے اور ضرر شدہ کھال کو مندمل بھی کرتی ہے۔یہ چنبل اور دوسری سوزشی کیفیات کے علاج میں بھی مفید ہے۔اگر آپ ہلدی کو مسلسل استعمال کریں تو اس کے دیگر فوائد بھی معلوم ہو سکتے ہیں۔