Wednesday, December 25, 2024
Homeدنیاقونصل خانے پر حملہ میں شام نہیں ایرانی علاقے کو نشانہ بنایا...

قونصل خانے پر حملہ میں شام نہیں ایرانی علاقے کو نشانہ بنایا گیا: حسن نصر اللہ

دبئی:حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے میں شام کو نہیں بلکہ ایرانی علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا یہ بیان سامنے آنے ہے جس میں انہوں نے اسرائیل کو دمشق میں شامی قونصل خانے پر حملے کا ضروری جواب دینے کا عزم دہرایا ہے۔
حسین امیر نے مزید کہا کہ اسرائیل نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر بمباری کر کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی۔ قونصل خانے پر بمباری کا ذمہ دار امریکہ بھی ہے۔ دریں اثنا شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیل کی بمباری کو “خطرناک سرکشی” قرار دیا اور کہا کہا کہ اسرائیل نے تمام اقدار کی خلاف ورزی کی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے شامی ہم منصب کے ساتھ دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن کے لیے ایک نئی عمارت کا افتتاح کیا۔ یہ افتتاح دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیل سے منسوب فضائی حملے کے ایک ہفتے بعد کیا گیا۔ یہ نیا ہیڈکوارٹرز پرانے ہیڈ کوارٹرز سے درجنوں میٹر کے فاصلے پر ہے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حسین امیر پیر کی صبح دمشق کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر شامی حکام سے بات چیت کے لیے پہنچے۔ انہوں نے اپنے ہم منصب فیصل المقداد سے ملاقات کی اور شام کے صدر بشار الاسد سے بھی ملاقات کی۔
یاد رہے ایران دمشق میں اپنے قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد بارہا اس کا جواب دینے کے عزم کا اظہار کر چکا ہے۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 16 ہو گئی ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ایران کے خلاف کسی بھی صورت حال کا جواب دینے کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے میں ایرانی علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ حملہ شام کے بجائے ایران کے خلاف تھا۔
یہ بات حسن نصر اللہ نے بیروت میں شام اور لبنان میں پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی، ان کے نائب محمد ہادی رحیمی اور ان کے 5 ساتھی افسران کی یادگاری تقریب کے موقع پر خطاب میں کی۔ حسن نے مزید کہا اسرائیل قاتلانہ کارروائیوں کے باوجود ایران کو مزاحمت کی حمایت سے روکنے میں ناکام رہا ہے۔
ایران کے سینئر مشیر برائے عسکری امور میجر جنرل رحیم صفوی نے دمشق میں تہران کے قونصل خانے کو نشانہ بنانے پر ردعمل دیتے ہوئے اعلان کیا کہ اسرائیلی سفارت خانے اب محفوظ نہیں ہیں۔ اسرائیلی حملے میں جاں بحق 7 افراد کیلئے ایک یادگاری تقریب میں صفوی نے کہا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل ’’مزاحمت کے محور‘‘ کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اب جو واقعات رونما ہو رہے ہیں وہ گزشتہ چار دہائیوں سے بالکل مختلف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے واقعات خطے کے مستقبل کی تشکیل کریں گے۔ غزہ کا تنازع عالمی سلامتی کی حرکیات کو از سر نو تشکیل دے رہا ہے۔
اس سے قبل کچھ انٹیلی جنس معلومات کے ذریعہ یہ اطلاعات بھی سامنے آئیں کہ ایران شاہد ڈرونز اور کروز میزائلوں کے ذریعے جوابی حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ امریکی حکام نے خیال پیش کیا کہ ممکنہ طور پر متعدد ممالک میں اسرائیلی قونصل خانے اور سفارت خانے ہدف ہو سکتے ہیں۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments