باند:یوپی کی باندہ جیل میں بند مافیا ڈان مختار انصاری کی طبیعت خراب ہوگئی ہے۔ مختار انصاری کو جلد بازی میں باندہ میڈیکل کالج منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان کی طبیعت اتنی خراب ہے کہ انہیں آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس انتظامیہ نے میڈیکل کالج کے آئی سی یو زون کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے۔ افسران نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ مختار کی صحت کے حوالے سے تاحال کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا۔
مختار انصاری کے وکلاء نے بھی کسی ناخوشگوار واقعے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ کی طرف سے باندہ میڈیکل کالج کو خط لکھا گیا تھا۔ طبی سہولیات فراہم کرنے کی بات کی گئی۔ اطلاع ملنے کے بعد میڈیکل کالج کی ٹیم رات کو جیل پہنچی جہاں ڈاکٹروں کو لگا کہ انصاری کی طبیعت بہت خراب ہے۔ ایسی حالت میں انہیں جیل سے میڈیکل کالج ہسپتال ریفر کر دیا گیا۔ یہاں وہ فی الحال آئی سی یو وارڈ میں داخل ہے۔
مختار انصاری نے اپنے وکیل رندھیر سنگھ سمن کے ذریعے جج کو درخواست لکھی تھی۔ بتایا گیا کہ جو کھانا 19 مارچ کو دیا گیا تھا۔ اس میں کوئی زہریلا مادہ تھا۔ یہ کھانا کھانے کے بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی۔ بازوؤں اور ٹانگوں کے اعصاب میں شدید درد ہے اور ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہو رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے جیسے موت واقع ہو جائے گی۔ خط میں لکھا تھا کہ وہ گھبراہٹ محسوس کر رہے تھے۔ اس نے کہا کہ کسی مناسب ڈاکٹر سے میرا علاج کروائیں۔ 40 دن پہلے بھی مجھے زہریلی چیز پلائی گئی۔
بانڈہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے مافیا مختار انصاری کو سلو پوائزن دینے کے الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پہلے کانسٹیبل اور پھر ڈپٹی جیلر کھانا کھاتے ہیں۔ اس کے بعد مختار انصاری کے پاس پہنچتا ہے۔ جیل کے تقریباً 900 قیدی بھی یہی کھانا کھاتے ہیں۔ ایسے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ اگر ہم حفاظتی انتظامات کی بات کریں تو سی سی ٹی وی کے ساتھ سول اور پی اے سی کی طرف سے سخت نگرانی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود اس کی نگرانی کرتا ہوں۔