قرآنِ حکیم میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے، ”اے ایمان والو!تم پر روزے فرض کیے گئے جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے، تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ۔“اگرچہ روزے کا بنیادی مقصد تقوی پیدا کرنا ہے، مگر اس کے طبی پہلو کی بھی اپنی اہمیت ہے، کیونکہ دینِ فطرت ہونے کے ناطے اس کا ہر عمل انسان کے لئے ہر اعتبار سے مفید ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق روزہ نہ صرف انسان کو مختلف طبی امراض سے محفوظ رکھتا ہے، بلکہ عمر میں اضافے کا باعث بھی بنتا ہے۔روزہ معدے کی اصلاح اور نظامِ ہضم درست کرتا ہے۔میڈیکل سائنس کے مطابق متعدد امراض کی وجہ معدے کے نظام کی خرابی ہے، جبکہ روزے سے معدہ چاق و چوبند ہو کر جسم کی خدمت کے لئے مستعد ہو جاتا ہے۔
چونکہ ایک مخصوص وقت تک کچھ کھایا پیا نہیں جاتا ہے، تو اس عرصے میں معدے اور اس کے متعلقہ اعضا کو آرام کا موقع مل جاتا ہے۔
روزے کی وجہ سے جسمانی اعضا کی کارکردگی بڑھ جاتی ہے، جس سے صحت بہتر ہو جاتی ہے۔تمباکو نوش افراد ماہِ صیام میں اس علت سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔
دراصل پورا دن روزے کی حالت میں گزرتا ہے اور اس دوران تمباکو نوشی سے بھی اجتناب برتا جاتا ہے۔افطاری کے بعد اس علت میں مبتلا افراد کو تمباکو نوشی کی شدید طلب ہوتی ہے۔اگر اس وقت تمباکو نوشی کے بجائے چائے یا قہوہ استعمال کر لیا جائے یا اپنا دھیان تسبیح یا تلاوتِ قرآنِ حکیم پر مرکوز کر لیں (مطلب یہ کہ خود کو مصروف کر لیں) تو چند روز بعد یہ عادت ختم ہو جائے گی، جس کا فائدہ آپ کی صحت اور خاندان کو ہو گا۔
روزے کے جسم پر جو مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، ان میں سب سے قابلِ ذکر خون کے روغنی مادوں میں ہونے والی تبدیلیاں ہیں، خاص طور پر مفید کولیسٹرول (ایچ ڈی ایل) کی مقدار میں متوازن اضافہ ہو جاتا ہے، نتیجتاً دل کی شریانوں کو تحفظ ملتا ہے۔اس کے علاوہ مضر چکنائی (ایل ڈی ایل) اور ٹرائی گلیسرائیڈ کی سطح بھی معمول پر آ جاتی ہے۔اس کے علاوہ روزوں کی وجہ سے چکنائیوں کے استحالے (میٹابولزم) کی شرح بہت اچھی ہو جاتی ہے، جس کے صحتِ قلب پر مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ خون کا بڑا ہوا دباؤ (ہائی بلڈ پریشر) بھی نارمل ہو جاتا ہے۔موٹاپا صحت کے لئے اہم مسئلہ ہے۔اگر روزے کو روزے کی روح یعنی تقلیل غذا کے مطابق رکھا جائے، تو موٹاپا سے بچا جا سکتا ہے۔
کھجور:یہ محبوب خدا کی سنت ہے اور حیاتین سے بھرپور ہے اور جلد جزوِ بدن بن جاتا ہے۔دن بھر جو حرارے تحلیل ہوتے ہیں۔
ان کا نعم البدل ہے۔شہد:جدید تحقیقات کے مطابق یہ صحت و توانائی بہت عمدہ ہے۔یہ بچے سے بوڑھے تک سب کے لئے باکمال ہے۔اس کا روزانہ دو چمچ استعمال افطار کے ساتھ کر لیا جائے۔دہی،چھاج،دودھ اور زیتون بھی روزوں میں استعمال کریں۔دودھ کی طرح دہی بھی جسم کی نشوونما کے لئے عمدہ غذا ہے۔چھاج جب ہضم ہوتی ہے، تو اس کی حرارت جسم کی قدرتی حرارت سے مل کر جسم کی نشوونما کرتی ہے۔