نئی دہلی:جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں طلبہ یونین کے انتخابات میں بائیں بازو نے جھنڈا لہرایا۔ بائیں بازو نے یونیورسٹی میں صدر کے ساتھ ساتھ دیگر کئی عہدوں پر بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ بائیں بازو کے دھننجے نے صدر کے عہدے کے لیے زبردست جیت درج کی۔ انہوں نے اے بی وی پی امیدوار امیش چندر اجمیرا کو شکست دی۔ الیکشن میں دھننجے نے 2598 ووٹ حاصل کیے جبکہ اے بی وی پی کے امیش چندرا کو 1676 ووٹ ملے۔ چار سال بعد ہونے والے انتخابات میں بائیں بازو نے چاروں عہدوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ وہیں اے بی وی پی دوسرے نمبر پر رہی۔
خاص بات یہ ہے کہ تقریباً ڈھائی دہائیوں کے بعد ایک دلت جے این یو کا صدر بنا ہے۔ دھننجے اصل میں گیا، بہار کے رہنے والے ہیں۔ جو بتی لال بیروا کے بعد پہلے دلت صدر بنے ہیں۔ بتی لال بیروا بائیں بازو کی پارٹی کے پہلے دلت صدر تھے جو 1996-97 میں منتخب ہوئے تھے۔ اس کے بعد سے آج تک کوئی بھی دلت صدر کا عہدہ حاصل نہیں کر سکا ہے۔ لیکن دھننجے نے یہ کیا۔
جیت کے بعد دھننجے سنگھ نے کہا کہ یہ جیت جے این یو کے طلبہ کا ریفرنڈم ہے۔ اس جیت سے طلباء نے ثابت کر دیا کہ وہ نفرت اور تشدد کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلباء نے ہم پر اعتماد کیا ہے۔ ایسی صورتحال میں وہ ان کے حقوق کے لیے لڑتا رہیںگے اور طلبہ سے متعلق مسائل پر کام کرتے رہیںگے۔ دھننجے نے کہا کہ کیمپس میں خواتین کی حفاظت، فنڈز میں کٹوتی، پانی کے مسائل طلبہ یونین کی ترجیحات میں شامل ہیں اور وہ اس کے لیے کام کریں گے۔
جے این یو میں جیت کا جشن جوش و خروش سے منایا گیا۔ تمام جیتنے والے طلباء کا ان کے حامیوں نے ‘لال سلام اورجے بھیم کے نعروں کے ساتھ پرتپاک استقبال کیا۔ اس دوران سرخ، سفید اور نیلے پرچم لہرائے گئے اور نعرے لگائے گئے۔ ڈھول بجایا گیا اور طلباء نے رقص اور گا کر جشن منایا۔ جے این یو میں ہوئے انتخابات میں 73 فیصد ووٹنگ ہوئی جو گزشتہ 12 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔
دھننجے کے علاوہ بائیں بازو کے اویجیت گھوش نے نائب صدر کے عہدے پر کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے اے بی وی پی کی دیپیکا شرما کو 927 ووٹوں سے شکست دے کر الیکشن جیتا ۔ گھوش کو 2409 ووٹ ملے جبکہ دیپیکا کو 1482 ووٹ ملے۔ بائیں بازو نے جنرل سکریٹری کا عہدہ بھی حاصل کیا۔ بائیں بازو کی امیدوار پریانشی آریہ نے اے بی وی پی کے ارجن آنند کو 926 ووٹوں سے شکست دے کر جنرل سکریٹری کے عہدے پر کامیابی حاصل کی۔ آریہ کو 2887 ووٹ ملے جبکہ آنند کو 1961 ووٹ ملے۔ بائیں بازو کے محمد ساجد نے جوائنٹ سکریٹری کے عہدے پر اے بی وی پی کے گووند ڈانگی کو 508 ووٹوں سے شکست دی۔ اس طرح بائیں بازو نے جے این یو انتخابات میں چاروں عہدے جیت کر کلین سویپ کیا۔