جبل پور:لوک سبھا انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ بدھ کو جبل پور سے ایک نوجوان آزاد امیدوار ونے چکرورتی بھی لوک سبھا انتخابی فارم جمع کرنے پہنچے، لیکن انہیں لوک سبھا انتخابی فارم جمع کرنے کے لیے 25000 روپے جمع کرنے پڑے۔ کچھ ہی دیر میں یہ خبر وائرل ہو گئی۔ اس پر جبل پور کلکٹر نے کہا کہ کچھ لوگ قواعد کی آڑ میں انتظامی افسران کو ہراساں کرتے ہیں۔ وہیں، ونے چکرورتی کا کہنا ہے کہ وہ آن لائن پیسے جمع کرانے گئے تھے۔ لیکن الیکشن کمیشن کے پاس آن لائن پیسے لینے کا نظام نہیں ہے۔ اس لیے انہوں نے صرف چلر جمع کرایا۔
ایک خبر رساں ایجنسی کے مطابق جبل پور سے ایل ایل بی کی تعلیم حاصل کرنے والے ونے چکرورتی نے جبل پور لوک سبھا سے رکن پارلیمنٹ کے عہدے کے لیے کاغذات نامزدگی خریدے ہیں۔ جب ونے چکرورتی اپنے دوستوں کے ساتھ کاغذات نامزدگی خریدنے آئے تو نامزدگی کا کام کرنے والے عہدیداروں نے ان سے کہا کہ اس کے لیے انہیں 25000 روپے جمع کرنے ہوں گے۔ انہیں یہ رقم نقدی میں جمع کرنی ہوگی۔ ونے چکرورتی نے عہدیداروں سے آن لائن ادائیگی کا آپشن طلب کیا۔ لیکن حکام نے کہا کہ یہاں ایسا کوئی نظام نہیں ہے۔
ونے چکرورتی کو اس وقت کچھ سمجھ نہیں آیا۔ اس نے اپنے دوستوں کو بلایا۔ کچھ چھوٹے دکاندار جو اس کا ساتھ دے رہے تھے انہوں نے اسے کہا کہ فکر نہ کرو۔ ہم رقم کا بندوبست کرتے ہیں۔ پھر تھوڑی ہی دیر میں ڈھیر ساری چلر کے ساتھ وہاں پہنچ گئے۔ ونے چکرورتی نے پھر 25 ہزار روپے جمع کرائے لیکن چلر کی شکل میں۔ تمام سکے 10 روپے کے تھے۔ ان کی گنتی میں الیکشن افسر کو 3 گھنٹے لگے۔ ونے چکرورتی کا کہنا ہے کہ ان کا کسی کو پریشان کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، لیکن اس وقت ان کے پاس جو بھی نقدی موجود تھی، انہوں نے اس طریقے سے جمع کرادی۔
اس معاملے پر جبل پور کے کلکٹر دیپک سکسینہ کا کہنا ہے کہ یہ اہم نہیں ہے کہ پیسہ کس کرنسی میں دیا جا رہا ہے۔ لیکن قاعدہ یہ ہے کہ پیسہ صرف نقدی میں لیا جائے۔ اس لیے صرف نقد رقم لی گئی۔ تاہم انہوں نے اس پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ کئی بار ایسے لوگ آتے ہیں۔ جو انتظامی لوگوں کو ہراساں کرنا چاہتے ہیں۔