Monday, December 23, 2024
Homeہندوستانسی اے اے :ہندوستانی مسلمان پریشان نہ ہوں،کسی سے دستاویزات نہیں مانگی...

سی اے اے :ہندوستانی مسلمان پریشان نہ ہوں،کسی سے دستاویزات نہیں مانگی جائیں گی:امت شاہ

نئی دہلی : اپوزیشن جماعتیں سی اے اے پر مسلسل اعتراضات اٹھا رہی ہیں۔ کئی ریاستی حکومتوں نے کہا ہے کہ وہ اس قانون کو اپنی ریاستوں میں لاگو نہیں ہونے دیں گے۔ تاہم، اس سب کے درمیان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ہندوستانی مسلمانوں کو سی اے اےکے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس سے ان کی شہریت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ سی اے اے کا ہندوستانی مسلمانوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے کیونکہ انہیں ملک میں رہنے والے کسی بھی ہندو شہری کی طرح حقوق حاصل ہیں۔ اس دوران وزارت داخلہ نے یہ بھی واضح کیا کہ کسی بھی ہندوستانی شہری سے شہریت ثابت کرنے کے لیے کوئی دستاویز نہیں مانگی جائے گی۔ وزارت داخلہ نے یہ بھی کہا کہ سی اے اے کا غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور لوگوں کے ایک طبقے کی یہ تشویش کہ یہ مسلمانوں کے خلاف ہے بلاجواز ہے۔
پیارا سنگھ، جو تقریباً تین دہائیاں قبل جنگ زدہ افغانستان سے فرار ہو کر ہندوستان میں پناہ لیے ہوئے تھے، سی اے اے کے نفاذ سے بہت خوش ہیں۔ پیارا سنگھ، جو ملک کے ایک شہری کے طور پر پہچانے جانے کی امید کر رہے ہیں، اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ انہیں ایسا لگتا ہے جیسے ان کا دوبارہ جنم ہوا ہے۔دہلی بی جے پی نے منگل کو ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں افغانستان سے آئے سکھ مہاجرین اور پاکستان سے آئے ہندو پناہ گزینوں نےبھارت ماتا کی جے کے نعرے لگائے، ایک ساتھ پٹاخے چلائے اور ڈھول کی تھاپ پر رقص کرکے ہولی کھیلی۔ اس پروگرام میں پیارا سنگھ نے بھی شرکت کی۔
مجھے لگتا ہے کہ میں اپنی سالگرہ منا رہا ہوں، انہوں نے کہا کہ آج یوں لگتا ہے جیسے میری زندگی کا ایک نیا باب شروع ہوا ہو۔ میں ہندوستان کے شہری کے طور پر اپنی شناخت تلاش کرنے کے بہت قریب پہنچ گیا ہوں، جو تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے میرا گھر ہے۔اپنی کہانی سناتے ہوئے پیارا سنگھ نے کہا کہ وہ اپنی جان بچانے کے لیے 1989 میں افغانستان سے ہندوستان آئے تھے۔ آئے لیکن ان کے پاس رہنے کی جگہ نہیں تھی اور نئی زندگی شروع کرنے کے لیے پیسے نہیں تھے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments