چنڈی گڑھ:سنیکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کسانوں کے مطالبات کا مطالبہ کر رہے ہیں، بشمول تمام فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت۔ اس کی وجہ سے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے کسانوں نے آج ’ریل روکو‘ تحریک کی کال دی ہے، وہ 4 گھنٹے تک ٹرین روکیں گے۔ دریں اثنا کسان مزدور مورچہ کے رہنما سرون سنگھ پنڈھر نے صحافیوں کو بتایا کہ احتجاج کرنے والے کسان پنجاب میں فیروز پور، امرتسر، روپ نگر، گورداسپور اضلاع سمیت کئی مقامات پر ریلوے ٹریک پر دھرنا دیں گے۔
پنڈھر نے کہا کہ 13 فروری کو پنجاب-ہریانہ سرحد پر شروع ہونے والی تحریک کے ایک حصے کے طور پر ہم نے آج ملک بھر میں ’ریل روکو‘ کی کال دی ہے۔ ہم ملک کے تمام کسانوں، مزدوروں اور عام لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ آج بڑی تعداد میںریل روکو میں ہمارا ساتھ دیں۔ ہم ان لوگوں سے بھی گزارش کرتے ہیں جو آج دوپہر 12 بجے سے 4 بجے کے درمیان ٹرین میں سفر کرنا چاہتے ہیں وہ آج 4 گھنٹے تک ایسا کرنے سے گریز کریں۔ آج لوگوں کو کچھ پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
کسانوں کا یہ دہلی مارچ 13 فروری سے شروع ہوا تھا۔ سیکورٹی فورسز کی طرف سے دہلی کی طرف ان کے مارچ کو روکنے کے بعد احتجاج کرنے والے کسان پنجاب اور ہریانہ کے درمیان شمبھو اور کھنوری سرحدی سرحدوں پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ کسان لیڈر جگجیت سنگھ دلیوال نے ہفتہ کو مرکز پر زور دیا کہ وہ تمام فصلوں پر ایم ایس پی کی قانونی ضمانت فراہم کرنے کی اپنی ذمہ داری سے نہ بھاگے۔ وہیں کسان اپنے مطالبات کی تکمیل کے لیے اتوار کو ریل روکو تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
بھارتیہ کسان یونین (ایکتا اوگرہن)، بھارتیہ کسان یونین (ڈاکاؤنڈا-دھنیر) اور کرانتی کاری کسان یونین کسانوں کی تنظیمیں ہیں جو متحدہ کسان مورچہ کا حصہ ہیں اورریل روکو تحریک میں شامل ہوں گی۔ ساتھ ہی، متحدہ کسان مورچہ ’دہلی چلو‘ کال کا حصہ نہیں ہے۔ دریں اثنا کسان مزدور مورچہ کے رہنما سرون سنگھ پنڈھر نے صحافیوں کو بتایا کہ احتجاج کرنے والے کسان پنجاب میں فیروز پور، امرتسر، روپ نگر، گورداسپور اضلاع سمیت کئی مقامات پر ریلوے ٹریک پر دھرنا دیں گے۔