نئی دہلی:ملک میں جاری انتخابی طوفان کے درمیان الیکشن کمشنر ارون گوئل نے ہفتہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ جانکاری کے مطابق صدرجمہوریہ نے گوئل کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔ ان کا استعفیٰ ایسے وقت آیا ہے جب ملک میں جلد ہی لوک سبھا انتخابات ہونے والے ہیں۔
ملک میں انتخابات کی تیاریاں زوروں پر ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا بھی جلد اعلان ہو سکتا ہے۔ ایسے میں انتخابی نظام کی ساری ذمہ داری اب چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کے کندھوں پر آ گئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ ارون گوئل کا دور 2027 تک تھا۔ 37 سال سے زیادہ کی سروس مکمل کرنے کے بعد، ارون گوئل سکریٹری، بھاری صنعت کی وزارت ، حکومت ہند کے عہدے سے ریٹائر ہوئے ۔
الیکشن کمیشن میں پہلے ہی ایک اسامی خالی تھی۔ اب الیکشن کمیشن میں کمشنر کے دو عہدے خالی ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کے علاوہ الیکشن کمیشن میں دو اور الیکشن کمشنر بھی ہیں۔مرکزی وزارت قانون و انصاف کی طرف سے ہفتہ کو اس سلسلے میں جاری ایک گزٹ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ صدر نے الیکشن کمشنر کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔جو 09 مارچ 2024 سے مؤثر تصور کی جائے گی۔ گوئل نے حکومت ہند میں سکریٹری، وزارت ثقافت، نائب چیئرمین، دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی، ایڈیشنل سکریٹری، وزارت محنت اور روزگار اور مالیاتی مشیر، محکمہ محصولات ، جوائنٹ سکریٹری، وزارت خزانہ کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں ۔
واضح رہے کہ ارون گوئل 1985 بیچ کے آئی اے ایس افسر ہیں۔ انہوں نے 21 نومبر 2022 کو الیکشن کمشنر کا چارج سنبھالا۔ ان کی تقرری تنازع میں تھی کیونکہ انہوں نے اپنی تقرری سے قبل یعنی 18 نومبر 2022 کو رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ ان کی تقرری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا لیکن اسے 3 اگست 2023 کو منظور کر لیا گیا تھا۔ وہ 7 دسمبر 1962 کو پٹیالہ میں پیدا ہوئے۔ ارون گوئل نے لدھیانہ اور بھٹنڈہ اضلاع کے ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کے کام کو بھی بہت مؤثر طریقے سے نبھایا تھا۔