Monday, December 23, 2024
Homeہندوستانمودی کابینہ کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان، ایل پی جی سلنڈر...

مودی کابینہ کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان، ایل پی جی سلنڈر پر سبسڈی بھی جاری رہے گی

نئی دہلی:آئندہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے مودی حکومت نے بڑا تحفہ دیا ہے۔ مرکزی حکومت نے پی ایم اجولا اسکیم کے تحت دی جانے والی سبسڈی کی مدت کو ایک سال تک بڑھا دیا ہے۔ مرکزی وزیر پیوش گوئل نے جمعرات (7 مارچ) کو ایک پریس کانفرنس میں اس سلسلے میں جانکاری دی۔
انہوں نے کہا کہ اجولا اسکیم کے تحت دی جانے والی 300 روپے کی سبسڈی کی مدت کو 31 مارچ 2025 تک جاری رکھنے کی منظوری دی گئی ہے۔ سبسڈی والا سلنڈر 603 روپے میں دستیاب ہوگا۔
پیوش گوئل نے کہا کہ کابینہ کی میٹنگ میں چھ فیصلوں کو منظوری دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب 10 کروڑ سے زیادہ خواتین کو ایک سال میں 12 سلنڈر کی حد تک 300 روپے فی سلنڈر کی سبسڈی کا فائدہ ملے گا۔
مرکزی حکومت نے کچے جوٹ کی کم از کم امدادی قیمت میں بھی اضافہ کیا ہے۔ اس میں 285 روپے فی کوئنٹل کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اے آئی مشن کے تحت وزیر اعظم مودی کی قیادت میں کابینہ کی میٹنگ میں انڈیااے آئی مشن کو 10372 کروڑ روپے کے اخراجات کی منظوری دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں 10 ہزار سے زائد جی پی یوز دستیاب کرائے جائیں گے۔ اس سے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فائدہ ہوگا۔ اے آئی کو فروغ دینے کے لیے، ٹائر 2,3 شہروں میں بنیادی کورسز شروع کیے گئے ہیں۔
پیوش گوئل نے کہا کہ کابینہ نے شمال مشرق کی 8 ریاستوں کی صنعت کی حوصلہ افزائی کے لیے اننتی اسکیم 2024 اسکیم کو منظوری دی ہے۔ صنعت اور خدمت کے شعبے کو 10 ہزارکروڑ روپے سے زیادہ کی ترغیبات دی جائیں گی۔
مرکزی کابینہ کے اجلاس میں مرکزی ملازمین کو بھی تحفہ دیا گیا ہے۔ مہنگائی الاؤنس (ڈی اے) میں 4 فیصد اضافے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی ملازمین کا الاؤنس بڑھ کر 50 فیصد ہو گیا ہے۔ حکومت کے نئے فیصلے کا اطلاق یکم جنوری 2024 سے جون 2024 تک ہو گا۔ اس فیصلے سے ملک کے ایک کروڑ سے زیادہ مرکزی ملازمین اور پنشنرز کے الاؤنسز میں بڑا اضافہ ہوگا۔
آج مرکزی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ آگے بڑھتے ہوئے پارلیمنٹ میں ایک نیا قانون لایا جائے گا جو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ گوا میں ایس ٹی زمرہ کی آبادی کی بنیاد پر الیکشن کمیشن گوا قانون ساز اسمبلی میں ایس ٹی زمرے کو ریزرویشن کا فائدہ بھی دے۔ . آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ایس ٹی زمرہ کے لیے کتنی سیٹیں ریزرو کرنے کی ضرورت ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments